ای لیم الائأئ*“ دبا خال فرح ساطات با٥‏

۷۷۸۲۵٢۳ ٴ‎

جا یلال

فینح تھالے : ۔ تن الکو وشولہر تجَادڈؤن ع فی کیبل الڈرر لد پائوالک و اشک ط ذالِكخ حَيتلَكبء ان كُنحم تَحْلَمؤحَ(ب ۸ القف-١)‏ 7جمہ "انارک ٰ کے رو ےر رت بن می بجر ے اگ رت جائ تو“ ۱ کا رح و ا ان ا تا : ما کی راہ می ماود جان سے ھا کر نے کادیایا ے کیو کہ ہی انسان الہ او یس کے ندسول پل کے قر بکی طرف و نے کااراروکر جاسے فو ما روہال نکی قرام مفی قیہیں ارے یں ارادو سے از رک ےکی سر و کو ش شی ش رو کرد بت ہیں اوراس شلزت سےاسے راو تی سے روکتی ہی کہ انساناگراپٹی سار اب ال اور سار کی صلا مھجیں لن کے فوث بر صرف نرکردے فدہ اہے متصدرحیات م ام ہوجاے۔ اکا لف ید سے پیلد ہے جس کے می نت مشقت او رکو شش کے ہیں یکن د تی اصطلاح می ”اد ون ع نکی س لد اور اش کی اف تکلے برض ری نت کول ٠‏ تقریائی ورای رکرتے اوراٹی ام جسمائی ءال ری اوردمای صلاعیتو ںکو الہ تما یکی راو صر فک تے ‏ انس کے لئ ای ءاہے اقرماء اورائگل و عیا لکی جالن ک کو قریان گرڈ دی کے مخالفوں اورو شمنو ںک یکو ششو ںکو سب جا کر نے ہاور نک کی جار حتف کوروکیے اوران سے چک : کر نے باج کفکسلے تار رس ےکوکت ہیں۔ 2 ۱ ال تال ی نے موس نکوزمہ داری شی ہ ےک دوروئۓ ز ۲ن پر اش کی عکومت ٣م‏ کر یں او اللہ کے مقمر کردو ور" وانصاف اوران د سلامی پڑمبنی قوان ای اف ذکریں مامہ اولاوآوم مل دل بھی یسوی و رکیل آزادگی کے سا تھ قرب 'اٹھی کے تصول می ںکوشاں رو کے٠‏ ات ےت لا مل ے روم رر ےر ری ےر روا کے جع سے مین شطای تہ نس ہمہ وقت عدرل وانصاف اور امن و سا متی گے ا سمش نکو سیوح نے کرنے ‏ فیا ہق ہیںیس لے لان شیطائی عوائل سے نب دگزراہونے کے لئ مومی نکوہروقت تار رت ےکاعمم اکا ادریہاں تک راد کیا ےک اک ریس مقص کے نہیں نواراٹھالی بڑے ق2 ور اھانے میں در مت ہکروبعہ ا لک ہیل اللہ کھ کے شری و ووں کو غیست وبا گروو فرالن تق تھا ہے قافن کیل الو لبق يَلوْنَگمْ ا تَعَْدُزاءإِنَ الہ یی الممعدن روم عیث اتمم موم ٹن حیی خروم لاد باقن صن تفائلوھم ین عشّد ال2 الخراع حتی الک عو وی ان وت جو : ٤‏ فا اھ نووا وپ ۱ : :0 ۱ 7

5

ھ0 '

سکٗکسسسو-سسسسطگورىىےیےژا٘ہے ےک ٠‏ قَانتھ ڑا فلا انال علی الین 0 ٢‏ البقر٣‏ ۲۱۹۰ ۹۳٣)ت‏ جم او ال کی راو ٠‏ میں لڑوئن سے جوم سے لڑتے ہو اور حد سے تر مھ وکلنہ اللہ تھالی عد سے بد ۓ والو لکوپٹر ‏ می ںک رما _او رکا قرو ںکو ماں پا2 تن کر دواو رگ ٹیش کال دوش بل سے ماں ےُنوں ے میس بیال تھا۔ اور نکا زنر و فماد تو نل سے ھی زیادہ حخت سے اور مسب مر ام کے پاس گن سے شہ لڑوج بک کک دہ خرو نم ےوہال نہ میں اوراگر وو خووتم سے لڑمیں نوا نہیں ض٠‏ لگرروک ,کا قروں کی بی سز اے۔ پچ رآگمر دہ بازد ہیں وے کرک اد تیائی شۓ والا رماع ہے اوران ے جن کرو یما ںک کک ہگوئی نہ اتی رد سے اورایک ای بر مع ہونے گے۔ پھ مرو با میں تو زرل و وپ پیم پا ناآیات مبارکہ بل موی نکووضاحت ے فمادہاگیا ےکہ نگوار صرف ال کیا را می اٹھائی جا اٹ کسی اتی خر اورذاقی مفادکی نماطرقمال ن ہکیاجائے۔ ذائی مفادرمیس فا لکرج ٠.‏ زیادقی اور ظلم سے تے اللہ قالی قطمابیند نمی ںکر۔ ققا لاک راتا یکی خوشتود یی خاط موق ٠.‏ ال نکی لمات سے وک ضر اسے ء اس لئ فا اکہ جم ںکک ممکن ہوبر ای اور ضس دکوشر امن رت سے وٹ کر ن ےک یمکو مت سکرو ,میگ ناک بر ای اور فراوقرار یکر وٹوں ٣‏ فنآ سض توچ کی مکی رعامت۸ تے بقی ری شتزو بر سےأُس سے گرا ساؤاور انس وقت تک لڑائی جار یر ەوج بک کفکہ نہ وفراتخم نہ ہو جاے ںاگر ضمادی تم سے نہ لڑمں تو مبھی ضر لڑو۔ رو زین بر ماس گیا فسادب پاب جاۓء واسپدارکارارج ہن جا ےہ عدرل وانصا فکانماتمہ ہو جا ہر اسیو لیکو قروغ حاصل ہو جاے ؛لوگو نکوراو ‏ سر ےہ سے روک دیاجاے ءا نک او ی سل بک رک جائے ؛ئھ ان لوگو ںک ینا تا مکر دیاجاے اور نک وگ یر پچھوڑتے پر مجبو رکر دبا جائے پ وم بر خاموشش. ِ تا ا ا اک کک ا ا و تضور مل الا الام : کا ان سے :سم م میں سے ج ھکوکی بی کود ٹواۓ زوربازدے بر ل دے۔الراں ء ندرت تہ رکتا ہو لو زبان سے اجتیا کرے او اکر لاس پر بھی تادرنہ ہو قودل سے ا ےھ اجاتے لان ہے ایمان کاکر: در تھ بین د رجہ ےک : ا کے ٠‏ : فان تالے :- ومن کان ون سیل الله فیفنل اويَهلبِ وُت وَمَا لَکمُ لا تفَاِلوْم فی سیل الله وَالْمْنتَسْعَفِينَ هن الرّجَال والیِساء والولٰدان الَذِيْنَ یمُولوُی رتا رکا ون هذو ازیو الظلمٍ امْلھا ‏ وَاخْن لتا ین لڈنگ قَليا ج اخْمن لعا بن لَدنک نَصیزا0 ۵اضا“ ٣>۵ء)‏ ترجہ ”اور جو کوئی ال کی راو جی کرےء خواودو ود فنل ہو جائے اطال بآائۓے ہم دوٹوں صورفوں میس عنقربأے اج میم عطاظر یں گے۔اے موسین ام ںکیاہ وکیا ےکیہ تم ای کی راو یس خلیردبین کے لج اوران ہے اس مظلوم و مقمور مردوں ء حور خوں اورہچول ھ آزاری کے لے ہیک می ںکرتے ج وخ وم سے تک اکر پکارتے ہی سک اے جمارے ری یں ٦س‏ بستی سے ال نے ججماں کے وڈمرے لوگ ضغم ہیں اور یکو اپتی بارگاہ سے مار . کارسازمقرد فریأدے او رس یکواپتی بارگاوے جمار اید دگار یادے ' ا ۰

5

بی حم

۷۸۷۸۳۷۰۲.

2 کی دہ ٌَ )(ر

: گویامومنوں پر فرح شکرد گیا ےکہ وواولاوآر مک ائی سے اجس لور آپنے تا نال‎ ٠

من مر

حلا یجان نل فض لی عزلبرف سےہھیرسے تضور علیہ الصلز ا لا مکا فان ے: اش قال

٠ ٍ‏ ام لوکو پ ماس ل وگول کے اعما لک وجہ سے اس وق تکک عاب بازل خی ںکر ماج بتک

: کن یس ہہ عیب پان ہو جا ےک دواپقی نظ رو ےر اعمال ہوتت ہو ئے دم ۱

فنہیں دوک تقادر ہو ۓ کے باوجود شہ در وکیںء جب وہ ای اکر نے گت ہیں و ایر تعالی عام

ا اورخاص سب گوگول پر عذاب نز لک دی"اہے۔ " ساد کے تلق حضور علیہ ال ؤو الام کے

ارشادات بے شر ہیں ئن یش سے چندارشادات یہاں عل سے جاتے ہیں جاکہ چماد گی ایت مزیردا

' رک کے ول می ہوادکی خوائش دی نمی تھی و ماف گی‎ “)(٢ ) موتمرا“‎

ایپ وا دیس ہما دک تاہواشمیر ہو چلال ۔ مر زند ہکیا جال ادر پھر

یرہ ہاؤں“

٘ (۳) حضرت ایدارہ رشی اللہ تال ا یان ےک زسول الہ مکل نے فا اللہ تعال یکودو مم

4 کے تطروں اوردو مم کے نثامات سے بے ہک ہکوئی چ رحبوب نیل ۔ایکآ سو کاوہ قطروج خوف

: خداکے با( ثآنگھ س ےکرے اور دوسر اوہ ترک خون جو دوران چماد اہ کے جم ن ےگرے اور نثابات مس سے ایک دہنشان جودوران جماد مان کے جم پر زغم گے سے ناس اوردوسراوہ ان

جو فرائ کی اادری کے باعت عاید کے شر کنا سے ہیل نا سیر (زی)

کو

۱ (۴)جفرت ا اک الا شع ری ری الہ تا من کان ا ےکہ تضور علیہ الشلوڈواسشلام نے فررایا

اچ ٹس جماز تی کیل ال ہکی حیتہ س ےکس لہ اوررا سے ا فوت ہو جائے یا نف لکردیا

۱ ۰ ےت کے پائؤں س ےکھلا جاۓ با سے ناپ ڈی لے یا اور ماد تن ۓکا شگار ہوک

وت ہو جاۓ تزود شمیدرے اور یقن جنقت مس دافل ہوگا“ “(پوراؤر

(۵)از ماک ان ے۔ ‏ حضور علیہ ال ڈوا سام ایک سک نماز جنازویڑھانے کے 27

7 ٦

ہو ھھ ‏ حطر عمرر شی اللہ تالی عنۂ نے ع رت کیک ہآ ھپ اس مخ سک نماز جنازوشہمڑھ ام کہ مہ فا سک تھا ہآپ نے دوسرے موا گرا مکی رف من ہک کے پو اک ہکا خر می س نے سے اسلا کک وا مکرتے و ئے دکھا سے ؟ ایک مع بونے :کں یارسول اللہ پل اس نے اکر تال کی راو پرہدیھا۔ سے کن کپ ایخ جا ارک اہج پا تھوں سے می ڈا لے ہو سے فر پا تر ساتھیوں کا کہ زوا ان یں

شمادتد باہو ںک تو گے“ خل)

' 2 ا

جمادگی یں

۱ کہا ےد کیک ش رکلم خر ہل یمر ہے ار

(۸۸۷۷٥۱.

۱ سے جج کے طرقیق تقلف یں یس لے جمادیب کی ہیں ہیں تھی انار کے سا لک

ابی

1 کے غراف 7. مادنا نکاٰپے حاورا کی خواہشات سے خلاف جمادے۔اس ماد کوچما وک رکمااے۔ حضرت چارو شی اللہ تھائی عناکا ران ےکہ حور

علیہ الشلڑ نوا لام نے میدالن جنگ سے کو سے دالے میاہرین سے فرما :”مار آنامہارک ات

پچھوے بچمارے ےہ ڑدے چمادی رفآ ہو سب سے بد اچارا کی فسائی خواہشات پر حلبہ بے ؟*

امج کو جا نکوال تال اور اس کے رسول یی کی اطاعت د فر مات داری مس لابا بے کی نا جات خواشیا تکا متقابل ہکن ء دو لکوماسو بی ایل کے خیال سے با ک کر کے بارالی یش لکانا خصائل رذیلہ ا ز کم لان ؛ہویں ؛ کہ رود رہ جفوٹ, فریب مکر مخحش ؛کیہ

ناحیر خذافمبلی :ہے ای او رکتائی دغی رو سے خودکرچاناو ےکیٹ ہتپ وقلب اور تمیوروح

2-7 چاو اش ے۔اوراں چمادرے متعل حضور علی الو والام ئے مرایا:۔ہ

المُمَاعيد مق اد متا (۳) چم ججابددہ سے جو ای تس سے ماد کرجاے“ تضور علیہ لوالا مک فرمان ن ےک تنک رین ماد ہہ ےکم تم شی مار اۓے ٹس اور خراہشات ے لُڑو رر کی ایک روایت بی سکیا ےکہ ایک مرح حضور علیہ لوا لام نے صای کرام رض اٹہ تال ہے مھا :لم لویل پھلوان بے کت ہو ؟ “صا کرام نے

.. رف کی ”جن ںکولوگ شتی یس پکھاڑ یں آپ نے فرایا ہیں پھلوان دو ہے جو ختہ میں

آپنے ت لک قلو ہر ہے۔ ال یا چماد بالسیف می رع جاد سے سے فلس کے خلاف چاو 27 بے عد ضرور تی ے دنہ رع جماد سے دوضاعغ بھی بھی ب روز ہو یس کے بن کے لے جمادکیا جاجاے۔ تضور علیہ الشلوٰوٌو انام نے م حا کرام سے سب سے لہ تفس کے

7 خلاف ما گرا ار جب دوس کے خلاف جماد ج کامیاب ہو گے را میں موارے جمادگی

1

کہ ”مم لوگوی نے اس دڑ ےکی حفاظتہک رک ہے ہ راد ھر سے لیکو رآنےد ینا * می ال نگ کے

اجازت دئی کیوکمہ ٹس کے خاف جماد سے بغیر آک ماد بالمی فکیا جائۓ فو نما قات بڑے

. خمارے اور الییے رو نما ہوتے ہیں۔ فرآن یرش نک اعد کے واققمہ میں یل ےیا نکیاگیا

ہ ےکہ جنگ شرو کر نے سے سے تضور علیہ اہو الام تے یل الع جن کا مجا سکیا او ایک پھاڑکی دڑ ےکوآپنے لے خط راگ قرارد تن ہوئے وہل پیاس مجر اندازو ںکویہ فر یکر می نکیا ٠‏ عالات خوا کی بھی ہوں تم ئے مرک اجازت اور میرے مم کے خی فیس دڑ ےکو لی نیس چھوڑیا۔ نک شروں ہوگی تو لے ہی محر میس کافرو ںکو لست ہو گئی اور وہ میداائع سے پھال مین ۔جب میید ال جنگ کا فروں سے خالی ہوگیا تو مل مان مال غیت کیٹنے کے ۔جب اٹ وڑے بگگران تیر اندازوں نے وی اک اف شلس تکھاکر بھاک کے ہیں اوردوصرمے مال غیت اکٹ ھکر رے ہیں نون کے دل میس گی ال زین کی طلب نے زور پلڑرااور دو ات یکین گا ہیں 8 پچھو کر مال خھیمت اکٹھاکر نے جا پیچے۔ صرف پچ تر اندازاپنے مود چوک می ڈنے رہے۔ووداليِ

۷۸۷۴۷۷۳۵

ات وم

سحسے٠ےےےےسے×<سح۔۔''ے(6)‏ _ سے _ “کے سے فیس ٹک طرف رابغ ہو ےک لن کے ول متخ تھے .اوھ روش نکی نظ ر ای دڑے بر بڑکی ت بل فک ریس دز ےکی طرف سے عل کر دیااورلن بد مور چہ جج تیر اندازوں کو شس رکر کے .مال خقیصت نے وانے ملان ہاب رین سر جاہڑے اور جن نیہ الف ہوگیا۔ ملمانو ںکوبہت ‏ زیادہ مان اٹھائ بڑااور ور تضور علیہ العقلڈواسقلام بھی زی ہوے۔ اس واقعہ سے نہ سجقی فا ےکہ )0 بی کے مع مکی خلاف ور زی اور (۲)۔ چما و اک رکے نتران ےکنزابداضرارہ تا ہے؟ جولوگ چہاداگیرے ‏ رخروہ وک میران جک میس بزرکجہ گوار چمادکی طرف آت ہیں دوایی ہوش با استائیں وق مکرتے ہی ںکہ ا نکو نکر میں دنک اود زبانی نک جو جاکی ہیں۔ ابران کے ار سللنت بدائن بر جب مسلمان فیس حضرت سعیزئن ای وق لک یکمائن میس ملہ آور ہو لئ ےو ہیں تام رانیول نے دریاے دجل ہکادویل توڑدیاچھںس س ےگز رکش رآنا یما تھا حضررت سرن لد قاع نے عالا تکا جائزہ لور اما نکی باشنی فو تکوب دےکار لات ہو ئے درا سے خاطب ہوۓ :اے ددیا میں چان نے ء ہم اللہ کے میامدین ہیں ؛ اور کے دی نکو تا گر نے ِ

.کے ہیں : جار اف ڈی خر کوک میس ہے۔ دن نے لکرادیاے ہ؛ہم میرے نے پہ سے : گحذ کر جامیں گے۔ خجردار !اگ کی ماک ےھوڑے کے مکوھی نقمان ہا نو نوس کے لیے . 5 اش تھا کی مارکا جس جواب دہ ہوگا۔ لس کے بعد ےکی تر تیب یس صف منج یکی اور مل ےکا عم , دی ہو ۓےگھوڑےکودریا ڈال دیااور زمات غےکیاکھ ہہ متظ ردب ھکر دنک د ہک یکہ خلا عم دریا کے ےپ مومن عیامدین کےکھوڑے اس رح دوڈرے تھے جس طر عکہ پھر جموارزین ۳ دوڈرے ول اورامرای فوع سے ہبیت پک منظ رج ھکر ىہ الفاظ کت ہو ئۓ [ھاک لگ کہ دو . ۱ آے ادا گۓ! اس رع جب سلط تد رالن رہ فی اور شاہی کنل سے مال یت اکٹھا ہھ نے آکا ایک سائی شمنشاوا را نکا بت بی جتی مو تی کاایک ہار تھی میں دا ےآباادر اپے امیر کے پا کردادیا۔ مرن ےکراکہ اے جواناکر نوہ پا ابی جیب مس رک لیا و ج ےکون نے وا ھا تو وب ال داد ہو جانا مات نے جواب دباکہ اے صردار! ھے اللہ تال کی خو شنود کی حلاش س ےکہ بی طااب موک ہوں۔ بے مال وز دکی طلب نمیں ہے آفر بن ہے ا یے پا نآباد مھا مین کہ ج کا اجھنا کنا چلنا بچمرناسو با چاگنااور ینام باانند کے لے ہو جاہے۔ الد تعالی کے فصسلو گے 7 تیم العاز ہین کے موا ہین لگاحار یرہ( ٣اا‏ سالک اصلا گی جماعت کے لنٹ زارمہے راو اننس کر سے چما بالیی کے مان میس اتے ہیں اس لیے بارگاوالٹی ...می ال نکی یکامیالی دس رخر و یک ام دکی چاسحی سے اورانت را نکی سای ے خطہ جھوں ومشمیرد دم اسلائی ریا سیل بہت جل دآزادیی سے ہممکمنار ہو جا نہیں 0 ۱ 00-2-٦‏ .مم کے خلاف ہما دکو انی ماد پھ کراجاجا سے بای جراد کے بخیر فلح غارت کی ردب ی تی نکر دہ جاجاہے۔عالیہ جمارافغانستان مس جرنے دبکھاکہ باعنی چرا زمیک فقران نے جیا ہی نکو دم نکی ھاست ولپساکی کے بعدوائی مفادکی نٹ چڑھاکرایک دوڑڑے سے 7 و ا ا ا > ً :

1

1

یج عو ا عم و ا ین

ا

(۸۸۷٥۱۷۱٥۱.

< فلت آڑ لی الڈو مرو ہ آل عمران ے ۱۵۔۱۵۸) 7 جمہ ہاور بے شر ک اگ تم

سز

ئ.

2 جانا کے ڈر بیج جماد:۔ جان کے ذب جھ جمادیہ ےکہ ایق تی کے دی ن 7

لیے ہ رض مکی جسمانی لیف اٹھائی جاۓ کہ اکر ان د نے اخ رکامیالی حاصل مہ ہوربی ہو تر چانادے دی گی تد ہکیاجا ےکیدگ اللہ تال جالن کی بای لگاد ین دانے مجا رین کے

بادے می مرا تاس ”ول نو لوان تن تل اللہ نواٹ د "و"

تمر 0 “(پ ٢البقرہ‏ ۱۵۳) اور جو لوگ ار تھائ یکی راو یش خل جو جاہیں انیس مرووت . "رم شر ضر 7 یچ مو کا عو

دوزخد و ہیں الہ ہیں ا نکی مدکی کاشعوز نہیں“ مزیدفرمان تی تھالیے لا کڑےے> وف مر کین ری او کو کا یا سر می ہر سن یش نحسیں الذِیْنَ یلوافیر۔ بل الله امُواتا د بَل اَخْا عِمْ تم شش ٣‏ آل مرا ۹) جم: چو لوک اسر رامش مارے گے ا نکومردہ گمان نہک وبیعہ دہز دہ ہیں اور اخُل اپنے پہوددگا ری طرف سے ردزی دی حجاربی ہے۔ می فراوالی ہے کرک کی غن سیل الک اؤمتم لمغفرق ٹن القو ورخمة کیو یکا عَخمموی 6وادن جک اود

اش کی اراہ یں مارے چاو :یاو سے ہی مر جاؤ نذا کی اور حمت الن کے سمارے ومن ووو لیے سے بہت ہے اورک تم مر جاؤیمارد چے چا وکیاہوا؟تم اللہ تل یک بارگاو قرب کم تی فووائیں جار گے الا اوریہ سب سے وگ یکامیالی ہے“ ا وو ایک رر

3۔ماللی کے ذر چھ ماد مال کے ذرجے جھاداں رر ہ ےکہ د کت وت نکی سر بل اور داشاعت کے لے اگ سیا اوز ما لکی ضرورت بڑے فوبے ود خر کیا جائے ۔علادہ

انی ہر کے لے ىہ تمکن نمی سکہ دہ ققال فی شی اللہ یش حصہ نے کے لیکن جاد می ای"

اعاض تکرنا پر صاحہبڑوت کے لیے آسالنا ہے دوسرے جسمائی جمادکی ضرورت پروقت شٹی

۱ انی کن الی چمادہروق کیا جا سلناہے۔9الی جمادں لے بھی ضروری س ےک اسلو قات ال کی میتت دانسا نکورا وق سے پٹ اکر شیل۔یاد کے اس ل ایش کی راویس خری کر کے مال مظعم ٠‏

کیا جاسکماے ای چ کور نظرر ھت ہو اللہ تالی نے بار ہار موم نکواپے مال د چان سے انث گیاراوئش را کر نےکا عم صاددفرلاس ےکہ یں طرحع شتد دای ہکھ ہو ای ے۔ فرن ری تال ہے :“ وفع امو الک کو انتک قف ےمم بن ال الاب ین قَبْلكم وع الین اَشُرَکوٌا ادگ کھنڑا د ران کسضرڑا ‏ تشوقاو ڈُلکک مِنْ غرم ڈو لپ سال عمران ۱۸۷)تز جم بے شک ضرور ضرور حممار یآزمائیش ہوگی تمارےبال اور ای جافول مل اور بے شک ضرور ضرورتم اک ےراب والول اور مش رکوں سے بیت باھ را سنو گے اور اکر حم صی رکرو اور توق اختیار کرو قے ہہ بت بوئی صمتکاکام سے“ ٌ ۱ ھڈ ا کت ماد بامال سے یچ انے والو ںکوائشدتوائی تے ان الفاظط سے حعجہ گھ یکی سے :ئک

ہے اگزوہ مر شرہ ہے اٹوو وطھ رر ھہ ہو یور روا2 حسم الین یَتِحَلوْنَ ما١‏ م الله ون قضیم ہو خیرالیٹ بل مو مہم

لقن کا بَخِلڑا یم يَؤم الع شا ا تو کک کرت ہیں اس زی سے جواللہ تعائی نے انی اپنے فضل سے دم :ہر ر اسے اپنے ےا چھا

۷۸۷۷۴۵۳

8> ۳ پک چس ا 1 ق7 ۴ 7 ق7 7 ا ا ا اہ رتا

لی أزول_

اع وا وت لیا وی لیک ا

ک‌910ہ/

میں اللہ تھی نے جداد یا٥‏ مکورداجراد قرارو سج ہو ہے تضور علیہ الو

سمگھیںبیہ ودان کے لیئر اےء عنقریب دوکہ جس میں افوں نے طل یا تما قیامت کے دنن

کے ےکا لوق ےکا . ا پا ىَ ََ اس کے بقیس مال و جا سے چمادکرنے والوں کے جم مس خو سخ ری بھی دی ۔ فا تق قالے :من الہ الْمعامدین با م امم انت ےم عَزاِلقهد ئن تَرجَڈ“

م‫

۵اشاء۹۵) مت اللہ نے جج مال وان سے جدا کر نے والو کا درچہ ٹین والوں سے

بان شی ڑے۔ حور علیہ الا الام نے فرمایا ”چم کیل اش کی راوس شر کر نے دانے کے

۱ مقزری اللہ توالی نے ا سکاسات سوکناوا بگدیا سے( نر ی)

حضرت ابد پ ر6رٴ٤ٗ‏ ایان ےکہ تقور علیہ اللڈوا شلام نے فرمایاہ ہج ونس جار کے لئے سابا نىھ راپ مکراے اور خو یی قیام یذ بر چاے اسے ا پہ فرط گے ہے ہرد ریم کے پر نے سیات سود چم کا ٹوا ےکا اور جو خود چما دک جاے اور ماد کے مصار ف گی برواش تک رتا اے ہردرم جے پر ئے تر تار در ہ کا واپ ےگ (ایع‌اج)

4 علم وظلم کے ذ رج ماد دھائیس ای فننہ وفماد مال تک پیادارے اس لے پر ٠‏ ےکا ا عمکا فرص ےک دوعلمکی رو سے جرال تکی قعمت مٹا ےکیوںکہ بتا ان او رکون علی ز ایل راک رسکی سے وو اص کی طاقت متا خمی ںک تی اس لے قر نکر 2277 سے نایا :قَتا یع الگا فر یچ ڑکا جِنْحُم ہم چیادا کٹا ۱۹ اقرق ت۔۵۲) ترجہ" عحیوب مہ اپ کا فروںکاکمان ما ہی اوراس قرآن کے ذر یج ان سے چہما کر فریا ہیں“ جرد الم رر ےک لوکو ںکو عم اور محرفت تق تھی کے ذر یی اسلا مکی طرف بایا. جائۓء دو عوت وین لی ط ربق سے دی جائے۔ ران وسنت کے ذر ہج دلو کو ور اسلام سے من رکیاجاے۔ ہر مسلرا نکافرخی س ےکہ دو ایت تق اور فص تعن کے لئے علم ؛ تلم او ری رت حا ص٥‏ لکرے اور وہ ترام علوم حاص لکرے جو راو ضق می کا امت ہہوں اوران علو مک اشاععت صن اور ورافصتردیی سے لئے استعا لکمرے اور تحرمو مقر کے ذریچے مرو رم جرالت کے غلاف چا دکرے_ حض رت ا .ان ےک تضور علیہ الاو الام تے فقرایا:ہ ”یں کے غلاف بال چان اور راع سے چما دکرو (ضفا ی او راد ) زبان ے چادگی وضاحت رآ نکر یم می الہ تعاٹی نے ہوں میان فربائی ! فان مق تعالی ہے سا أغ ای

۶7ّ

سیل ٹک یالْحِکْم لمعو الٰحُشتَۃو اوک دید ہے کے اسان لیے

تی اقُل )٣۲۵‏ ترجہ ”الہ کے راس تکی طرف حکمت اور مہ بحعت کے ور یج دععوت دواور ان ً4

سے ای طر تق برحوث فشک کر وج کہت ین ہو کے ہنی

. ۲ ۰‏ ۱ 7 6 اھر

ے۔ دای ماد اسلبی مواشرے کے اندر دا ہونے وال مر ائیوں کے لاف پدوجد ' کرت ےکووا جرادکھا ا مکنا ے۔ لا فا شی و عریالی کے ست باب کے لے رر شوت وبا جات سفار شی

و

(۸۸۷٥۱۷٥۱.

. کش مکرنے کے لے ہذ تج واندوزی اود یا از مناقع ورکی کے را نکو شخمکر تے کے لیڈ زی ءلوٹ ماراور تک وغار تگری کے رہاب کے لے اود ج رکم کے ا تحصا لکورو کے کے لئے رر لوہکو مشش کردا خی چماد ہےکیدکلہ اسلائی معاشرے کے اندر ہی ایل شمادتداسلا مک ۱ راول سب سے خط ناک رکاوٹ ے_ و وو تو رت یکا

دفاگی ماد اسلام لا نے وانے مسلراو کو ہکا اسلام لانے کے جم میس ستابا رو کر دی ما یں دع وکس ددھاندی بے ذد ہی اسلام پکھوڑتے پر مجبو رکر نے لیس ما نمی یکم ہار پچھوڑ کک ثر تکرنے پہ مو رکرنے لیس فواسی صورت میس ملرائو ںکوکفار کے خلاف جن ارام کن ےکا اجازت دے دک ہے ۔ فان تال ے “اوت لِلَدِبی لو یا تہلہ اما تَا الکہ لی تَرِِم لمدِبز٥ِدئی‏ ا خرعُؤری وتارمۂ پمیر عق الا" کیو رٹنا الہ لب ا اج ۹ )۴٣۰۰۳‏ ترجہ مجن لوگوں سےا فرلڑتے ہیں اہی جدالی جن کک احجانت ہ ےکیو ںکہ انب ہکفارکی طرف سے عم ہو رپاے اور عیب ائلد ا نکی بد ج کرت پر ضرور قادر ہے ہہ دو لوگ ہی ںکہ جنیس نا اپ ےگھروں سے کال داگیاے عال اکلہ ۱ انموں نے ھھ تصور نمی ںکیاتھاء وو 2 صرف یہ کت تےکہ رابرد دگارانش سے “می فرمان لی ٠‏ سے “1 فان قوما کٹا يعانهمْ ومگڑا بلخراج الڑمول وھ بدہ 'وکع اون '' توم عو دوج فاللەاعق آن تَحْسَوو ان کَنٹم مو و فاِلَزْهم تعَدَام ال یکم و بَخْزمم توبن ش زین علیعۂ“(ب۶۱۱۰ب۳)) رج ہے" لاخ اےے ےک تر لی ےک . ارادوکر لیا؟انمول نے تم سے عم شکئی کی بدا کی کیم السے لوکوں سے ڈرتے ب ؟ ھا کہ ال سے ڈدنا چا ہے من لہ تم ابیران رک ہ۔انع سے خوب لڑو ‏ اڈ ایل تمممارے پاتھوں ےٴ ۱ عذاب میس ڈا ل ےگا ورای در سو اکر ےگااو رسکی الن پر خلبہ عطاظ رما گا“ مد کک مطلب بہ ہےکہ دپائی چماداس دقت فرح ہو جا ماہے جب ون ملانو ںکوآزاری کے سا حا نکی عبادات اور دمجرو بی فان او ذدکرنےدیں۔ ٦ً‏ ۰

7۔افرائی بچماد:اشاعتد دی نج کے سللے میں ایک ای ریاوٹ بھی ے جس کا تعلق خر

لم علودں سے ہے۔دویہ کہ ٹیر سلموں کے ساتے اسلا مکو شی کر نے دیاجاے فی رملم ۱

لوکوں پر اییااچماٹی نام مسلط رکھا جا ۓےکہ جس کے ہوتے ہو ہے انی اس او خریب ١ے‏ . ۱

دی اور کٹ کا موںح بی نہ کل کے ۔گو ىہ اسلام کے خلاف انتا چار عانہ غ٠ل‏ یس ہے تام ےہ

اشماعستدد ی نکی راہ یش ایک بہت ب؛ کیا رکاوٹ ہے تو ری مر ت کیا جا نااسے۔ ا صللہ می

دو بای زین میں پالئل صاف رہفی چائیں۔(ا) افقدائی جھادکا ىہ مطب ہرگ میں کہ خر ٠‏

يکوزیر دی اسجلام لئے پہ کیا ہا ےکیوکمہ الد تعالی نے وا الفائا یس قرآن یں

فرمادیابے :سا اق اڈرقی الین یی وین کے معالے می زیر دس ہ رکز جائ نہیں ے ؟

-:

۷۸۷۵٣٢٣

ان یت

شےں ےھ ہس تن می وہ بای

> پیٹ رمع چو یمن جع گوپ پہسشو سی شس شی بی

سڈ

یں

. .ےس ےس گ(6) ے۱ کے (۴) نہ بی ایک قو مکو تاور ود رب یکو خلا سینا ن ےکی عم ہے بعہ ا کا مقر ص رف اہعلا مکی النا ٠.‏ ' صداتو کی سیاسی ہاو دس تل مکرائ سے بن بر کاتنات کا عادلانہ ظام قاغم ہے ۔

نعنہ و ضماد کے خلاف جمادن دشناع اسلام می سے ای کگردودہ بھی سے ج صلی

ممللت ہے اندر معن یکاروایوں کے ذر لے تفرقہ ماز یکو فروغ در ےکر لہ و ضاد یی اکر تاے

: اور مرو ںکوگمرا مکر ےک یکو ص شک ماس دن کے ساتھ سا با کہ کے ملک کے اتد“

جا وک یکا جال ھا سے ۔ ا یگرذہ بے لوگ :شن من دنار تک کے ان واما نکو ہکرت ہیں

اوراخلاقی ا کو پا لکرتے ہیں۔ نف امن اکر نا ایک خایت حین جرم ہے اس لئے اسلام

١ ْ

نب نے سے متفوظارہ کے فرآن ید کے فرمان کے مطائن تن ہف سے زیادہ ین کک ےد یصو کا یا کے ےو ھی لے وین ےکلہ تْفَامَلوكُمْ حَثی لا تکؤی فَثَ وَّيَکُوْنَ الدِینُ “)ب۶ التر ))١۴‏ ترجم بین سے تر نتر بای ددردے اورو ٗی صرف الد کا 2

ےوعد

ہو جائے * حری فا لے ے _(ِتمَاجَرا وَاالَدِئْنَ ابی الله وَرمُول و يْمَوْم فی الازتی فسادان مق ااو ]تب اوھ روم َال جن خلا أَوْينفُزْا ہی اض د ذُلک لَہُمْ خزئ فی الکتيَاوَلهُم فی أَلار مان2 ظثء ٦اا‏ جرمےے وم لولجو اشراور ماس کے رسول ےلوتۓے ورک میں فک ے گم تے یں مان کابدا۔ یپ انکو نچ نکر ض لکیاجائے وی کر چڑھاد یاجائے یاالنا کے ایک

. طرف ہت اوردد ری طرف ے ہیر کاٹ دہے جائء ظط نکد یر سو او رآ انت ٠.‏

ماناک لے اس سے گھی ماب ے۔

عر شک ن لوگوں اور من ٹن سو و حر ات خلا ف گی وت پک ےک عھراے حو یی کے م رت وت میں او لان سے امن "اود بقاۓ بابھی کے موایر ےکر نے کے پاوجوداانع سے معانداشہ روب اخقمار کرتے ضف ُ

ھنانین سے بھی .سا اکر نے کا عم دیاس ےکہ یہ لوگ با سے اسلام مکااقرا کرت ہیں

می ور حر ملمافو کو نقصان بہجیاتے ہیں اہر مان ر تج ہی گر مان ک ےکافر ہدوت

ہیں۔ یی لوگ ظرتتواسلامیہ کے لیے خطریاک وت ہیں اس لے ان راعتاد می کیا جاسکنا ان

وو سے خلاف مارک ےکا رہد ےل تال نے ریا : اقم فی ور 7 رننڈ یریک مم لَمْمَْد لمُمْتدوین فا تابوا وا قَاکوا اللْوٌوَاتوا الزکزو

اکم فی ا لن گ۵ ول الات لقوم تَعْلمون 70ا اخ َکٹوا انم یخ؟

بعد هد همٔ و طعَتزا دِيْيكُم فقا ا ايکَةا لکن اِنهمْ لَايْمَان عم لْکَنهم

تَنْتَهوْن“' ں قی ا ٢۔٢)‏ رک سر اگ سی ٠‏ نے

.

9 ہ*ٰہ؛ہ'

ےسسسکس-سے سے ے ڈ602 ےن ے ےم میس تہ تورشتہ دادبیکا لیا طگرتے ہیں اورنہ عم رکاء ىہ عد سے تتھاوزکر تے وانے لوک ہیں ری

ق یک لیس اور نما جن لیس اور کو رج لییں تر وو ین میں تمارے پھھاکی ‏ ہیں ۔ مھ دار . ملوگکوں کے لے ا ول ولک اکر یں گرم کے ےس ا 7 میں نوڑڈالی اور تھمیارے دجن کے پارے میں طعہ ز یکرت لیس نوکفر کے ان نیش اں َ ۱ خلاف چمادکرہ “سید فان جن تعا ‏ ے:۔ ٣‏ اتی اد کے وَاغُلظ غ ے وَمَاوٰمْم جیا ویش انید “لپ +ا۔ او ٣ےک‏ بر وت ولول کہ الناکا خوکاتہدوزخے اور - ین “منانقو لکی عادت ہوئی س ےکہباربار بجھوئی می ںکھاتے ہیں اور گی ویرۂغلاق کرت ہین ران کے لاہ رویاشن یس نمااں تاد ہو جس :ان کے ولوں میس ابان ہیں ہو تا اللہ تال ان سےکردا ھکوبا نکرتے ہو ئے فرات ہے ہہ ”إذا جاک لوق َالْانتْيَدُ انگ لوشول انور واشيْعلم نک لَرمشُؤله حم َالڈۂ يَخْهْد إ٥‏ الخلفقدہ لَکذِبُوْمم إِتَخْدوا ايْمَادَ نا فَصَدُوَاء سثل اھ سا َ ا ۲۰۸ سی ای فو وی سای کےپائسی قوف ےک کہ ار ری کپ لا شک وشہ اللہ کے رسول ہیں اور ارڈ کو معلو م‌ ےک آب وافئی اللد کے رسول ہیں کین ال ما کے دا ےکہ منافی جھوئے ہیں ۱ وت کی اع وت رت : جیں :اس میس چھ شیک تی کہ بس ےکا کرت ہیں“ منانقی نکاىہ طرز مل اک ٹچ ٹول ہے جس سے مسلمانو ںکوج تقایل حا فقران پھ اش ہو جاے۔اس الف ال نے مننوں سے متالار بے اوران کے غلاف چمادہکر نے تا نم دیاے کہ دوستوں کے“ میس میں چیہ ہو ۱ زی یرش سلنو ںکوگزیر چنا کھیں ۔ می ایال علاصتہے کہ دوععد شگلودد ما ہے۔اس لیے ان کے غلاف : نگ کر ت ےکا دپیے ہو ے اللہ تعائی نے قراا ےکہ: خَّ الَيْنَ

مدان تھر ٹچ اتور لے ک کیو

ن ہے ماشو مد مہ ون ون تک وہنا و فی الکرزپ َو یهه كَْ لو لعَلهُم بدکووہ مو اكَاتْخَاف بن قزم جَاَه اذ

ِليْهم لی سواغ ۔م ان اللہ لاح الخائیٹ“ الا قال۔۵۸۲۵۲۷)

تھے جن کوں نےکر سے ملاک عو ہکیاسے کرو ہر عمش یکرتے ہیں لوراش سے خی ١‏ ڈراے گرم نمیں لڑاتی یس |129 میں ای سز زادوکہ جولو لان ے یں پشت ہوں دہکھی میں

: دک ہک را رزاخھیں جب می ںہ امیس اس سے عبرت ہہواورک سی قوم سے داب یکاخوف ہو تھ ۱ ان سے ماپ مو گر دواورع ا ھکاجواب دو ہہک می شکراللہ تاد غاپازو ںکو ند میں فراجا_“ ۱ +0۔ ام د اعد عم ران کے خلاف چماد ال ھالانے مسلاوںکوایے ال جار

۱ ورس پرست خکا مکی لثاعت سے مع ارہ ہے ج مکستداسلامیہ می حاسوزو تلڈوآمز ُ ٣‏

۷۸۷۷۸۶۰٢۳٠

: ا 9 0 : : :

کی ا مق تر اک

ار ک نمیم مع س رم وی رع ا وی جو مین

ری را کرتے ہوں :وا مک خیتال شش ور فمادات میں جن اکرتے ہوں اور

انیس بے حیائی اود فاخ کی طرف راخ بک تے ہوں۔ا ضیسے کک رانو کی صرف اطا عت بی ممنوح نمی ران کے خلاف ال تالی نے چماکابھی موی فان عق تا سے : لا تطیْمْوا رامش فی اوت هي وی فی الاَرض لا يمْلِحُوْنَ ب۱۹۔ 20 ا۔۱۵۲۱۵۱) رر ہ2 ان عامو لک اطاعت م کرو جھ زشن مم فساد بچھیلاتے ہیں اور اصطاع شی کر سی فا بی تھی سے بک لا تم مَی أَعَقَلنَ قَيه عْ گرا و اتِيمٌ هَوٰبة وکا 25 د٥ط‏ '(پ ۱۵ ۔اللف۲۸) رض : نہ اور ا لک اطاعت نک روس سے ول کو ےا درس ا لک دیاپے جو ای فقسالی خواہشا تکا رد کر تا ہے جس کاگم تیاد لپ مبنی :

حخرت ام ین نےال تھا کے ا عھرکی جرد کرت ہو ےب: ری نکی ککومت کے خلاف چمادکااعلا کیا اورد ین تق کی جع کی کے لیے جام شمادت ٹوش شک کے جاہر سلطاان کے سا تھ ہمادکر ےکی در خشزرہ نشال چان ری ےن“ ضرع ران پک چا سلطان کے سا ےکلہ ت یکم اد ہے“

ظخاصرجادک

اسلا م می جراکامتصو رصرف(4) داب سیکا فروغ (2) اقامعردین (3) عئ اسلام ( )الو مکی رش ری( )پر کاپ (60) یضار یج ی(7)ایما نکی پک

(8)د لک ارت اور مو نر سے منا نی نکی چھ ہی ہے۔

فان لی ے ”'لتبلو كکُم ےِٰ کے الْمُجھدثی َ‫ نگم ا ھر+ (پ٢۲۔ھ۴۱)‏ شجر وزج شور قمدکاں ان ری شر یں کا سر کےکہ مم س کون چھادکرنے ولا ہے او رکون صار ہے 'مترید فرمان'الی سے >” کاؤریْڈ تَٹُ رت ون میک جا وی 7 س ےکم 2 اک دسا فکردے لور اپ لقت پر یکردے حاکہق اسان نو زیر فرال لیے "ماکان اللزیدر المژی یز علبی ا ا عَلیع ٹر یراز

مض العب“(پ ٣‏ ۔آل عرآن۔۶۹٢)‏ تر ترجمہ :”اش تتمالی مومتو ںکو اس عال بی سی لپک جدا ہگرد ےآ می چمارے ٹیک ریب ارک جو جال ے۔ ْ

مان یھ ||

٠‏ ضہمموَ(ۃو ہیک جہرن کی یں:۔

(۸/۸۷۴۱٥.

۹۔فرض مین ٦‏ اکرش دار الام کے علاقہ یر خواودکباد ہو یا خی رادید ء مج راہویاپپاڑیوء_' لہککردے ڑا لاد کے مسارانوں پر چمادکرن فرص عین ہو جاجاے۔ جو شف سی ش فی عذد کے فی ماد می پر ےگادہ خ تگ گار .- ور جیا :

2 ف رت قکفایہ اگ ملدانوں کوٹ یکردء وش نکی مور باقع تکرراہو یاعظلو مکی دار ری اور فتنری کو یکا ذقہ دارکی چھار اہو فوہہ چا فرح سلفانہ سے اوردوسرو لکی طرف ۱ سے گھیاداہو جا جاے۔ ماد کے لے ہرحالت می ففناف رس ہ ےکیدککہ فلت یی تعالی ہ ےک بد ٠‏ اڑا ِمَافا وقالا وَجَامدڑایا مالک شیک یں سیل اللو ٭ دَايك خی کہ ان کیم تل“( پ*ا۔اقوبہ۔۴۱) 7 جم :”چاو سے کے وخ تماد ے یال ممقول اس ہو اہ ہو مدکی راو اچ مال اورابچی جن سے جم دکروکہ می بمارے حی جس“ یر ےالرتم جھد تہ“ کہ کے روز حضور علیہ القسلو الام نے فربایا کہ جس ”اب وک کے بعد عالات !سے ہو گے ہی ںکسلمانو ںکوجھر ت۷ر کے مد ینہآ ےکی طَٔ ورت کیل رب یلین چماداور چادکی مت ب قرار رہے۔ جب بھی تمس جہار کے لے پلنے کا عم دا جائے تو پل او“ ےہمار میں کا میالی کے بیادی اصول کا ٠...‏ کر مند رجہ ذ یل اصول چمادش شکا میا یکی عانت می کرت ہیں سو * 1 نک کے بے تیاری:ے اسبابۂ بتک نت یآلات و حرب اور اسلہ کی فرابی اور فی نیت عاص لکربا ماد کے لے فرص کرو یاکیاے اس کے ایر جن فکر ناخ دکو ہلت یں ڈالنا ہے۔ چنائجہ مضور علیہ الصلؤواشلا می وع یر بھی تیاری کے بخیر بتک کے لے نہیں کہ ۔ فان رق تعاکی ے 2 ”اڈ والهُمْ مااشتطعتم بن قوٍ ون ڑٍباط الْخَيْلِ تقو پچ دو الو و عَدَکُم َاحَرِثِی ہن دُيِْهم 5 پک کو و : اللہ“ يَمْ ون ےہ وکا

تففواے شع وہ بے الںر گے و اک یر پاش لے گنا وہہ (٣‏ ب٦ا‏ الاتقال_ ۹۰) - ٠‏ تثمواینخ شن وف سیل اللو بوٹ الکن و ا لا موی“( پ لان ۲

رجمہ اور ارد کے و جخوں سے لڑنے کے سے تادر چھ قوقت بھی تم سے من بپڑے اور جن ۱ کھوڑے اتد سکو جتنااسلوہ تمکن ہوا کر رکھو؟اس طر لن کے ولول بش داک نٹھارو چو الڈر. : کے اور تما مے دنن ہیں اوران کے علادہ تہ اروں کے ولون میں بھی ہنیس مم نمیں ما گر اشرائیں چاتا ہے اور کی راو میس( چماد کے لے اسلےرغر نے سر جھ تم شر کرو گے ا سکا بدلہ آہیں برا پرا دا جاۓے مگ اور تم بی طرح بھی کھانے مس کہ رہوگے۔“

۱ رس اھر وسہ:۔ بجی کی ای خوامکئی ہیں نزو فا کی ہیک رکیوں نہ ہوں اسحہ چا ےکسنانی موشراورواف رکیولانہ ہو ء ایک موعن کے لے رن و فص رب کی اعت ج رگ خیں

اہ ا

۸۷۲3000

َ‫ 3 0 ' جو ہت وت تھا کی مدداور بای یہ ہو ماے وہ پیش الشر تائی بر ھرو کرجا ہے لور ا کیا رگاو سے ریاور ضر تکااصیروار چنا او رکیولانہ ہوک

. قربا ناىی ےک قادا ید ہت قَکُلْ عَلی القوء اق اللہ لیے المودلينَ مان ۱ زی الف کت لک و يَحْدْلْکم فَمن دا الَذی یہ ین کہ ین مم 77

و اتل الوم“ ".ال عران۵۹:۔٣٦۱)‏ تریص جب تم فان

حول و وی اش ا دلو ےی شر و ےکر تےولو ںکواڈہ پت کر

رفس اردے ول نب مم ہو ووشممیں پچکھوڑرے وھ رکوی ہے جو ری مد دکوا ےگ !لور مومتوں ایگرم ت/اچاے؟_.

ٴ او ین تقر بھی اد م کامیال یورم ے۔ اس لے الله تتائی نے با

قرن می بت قد م رق ےکا عم فرااے۔ قربالژزا گی ےک :۔ ‏ سن ترادا لقیثہد ا2د روا الله کیٹا عم تْخُونَ و ژایلیکو!للو ز2 لہ ولا کنا زغوا

م+ھھ۔ھ7

َتْشْکلوا و تَذْهَت رِيْحُکم واشۓ ڑاۓ ؤال“ مع تع الگیرئن“ (پ۰دالاقال ۔۵ ۴۷۴) ترجہ :۔ ‏ اے ایمان وااو! جب نکر ےجممارا متا جو جا ے وت رم

٠‏ و ہدادرال کے بمکذگ رکشت س ےکرو اک ہکامیاب بوجاداوراق راودا کے رسو کا عم افوادر یں می مت بھکڑوکہ اس ط رح تخبدد یکا گار و چا کے اور تقماری بر ھی ہو کی ہوا ا ٹرجاے

اورمر رکروبے شک اللہ ص کر تے والو ںکاسا حا شر فراناِقی تا ےک

”یا بَهَالَدِئیَ ا تا لویئئ اوک کتڑڑا رَفًا فا تو توم هُم الدباڑے و کی كُوْلِهمْ يَوْمَيْد بر متخ کا اوتاں آ وج ای یکھڈ پر يِقَض بن الو تا وا مگ 17 الْمَوٹزر“ (پ۹ ۔الاقال۔ )۱٦5۱۵‏ ۔ ترجہ :سن اے ابمان والو! جب کافروں کے لشکر سے تاراسامناہو جائے قایس بی مت دو۔ جواس دن نی ید ےگا ساےاں ک ےکز کی چال لے کے لے اپ ہاعت یں جاے کے لیے قردوالرکے عذاب کی طرف پلفاادر ال کا نماد دوزخغ ے اورو کیا یایم تا کے سے ی٠‏

اتا بک کے موق رام مار و وت ون وش خی نک یچ امام زرچاے۔

یوتف تب سس ت0 920و ا سر مت ا ا ا مومنوں کے دل سکوآغ اور جو صے بات ہیں ٠‏ کے ول مس رعب اور بیت طاری وی ہے جس سے لیب ہو ے۔

007" نک راک مامت و لاف ریہ

1

7

سنلھتا

ہوتی امیر کے ععھ مکی :فان یککستکا وجب ہولی سے یناز جج کل أھ میں مور علے الاو : '

' رالقلام کے اسیک قربا نکو نظ رانددازکر نے سے مسلرانو ںکو خرار1 اٹھانابڑاقول ۱ 7۔کا مرا یر مفرورد ہونا داسلام میں کامیالی پر اکڑنا حرام ےکی ومک ہککامیال یع الد

تالی سے نف سے ہو ٤ے‏ ۰ عو کے ون ا سی کو

8 ۔اماخ! : 0 ی:-روران نک ارام اما 51 کو نظراندا زکیاجاۓ تواللہ تما یک

جاراشگی کا سام ناکرنا پڑتا سے اس لے اہ رک ہردقت اخام غداظ گل کاپاھءمنا چاہے-

۳+ آداب جماد4 8 الام ایک دوسرے کے توق کے اتترام مسا یکیاد رد اس الہ کے سا تھ بے جا زیادی نہ ہواس لیے اسلام یس تافولنا جن ککابنیادی اصول ہہ ےکہ ما ں تک ممکن ہو سے ٠‏ توار اٹھاتے سے انا بکیا جا اور سر ان بقائے بابھی کا مو پا تج سے شہ جاتے دبا جائۓے صرف تاکز حالات شش جمادکر ن ےکی 'مخی نک یکئی سے۔لمذ اجمادباسیف شرو ںعکرنے سے پطہ ضروری ےکلہ چراوہا لم ء جراوہا نلم اور چادہال ان کر لیا جا جاکہ خواو ہام کے خون: 0 ا ےکا فروںء منافتقوں اور شر پینرو یکو اتسن ری سے اسلام 5

گید عوت دی جاے کہ اگ رکوکی نخس یاقومیامجاشروبرائیویں سے ساب ہوک را نگاواسلام م٠‏

آجاۓ نو صورت احوا لکی اصلاح خود ود ہو جا ےگی۔اس می لکوئی شک کی کہ پردورمیں اور -. ہر معاھ و یں ا وگو ںای کگر وہ موجود ہو جا سے جو مرباہوں میس اھت اور ھا ن ےک یک ون لکری تا کے افرادو ون وشمیحعت قول می ںکرتے بععہالفرام رای ء ناظر ‏ اور سخرے اصلا جک ہ رکو مت کو وج کرت ری ہیں اس لیے ا نکی ہٹ وھ ری سے بھی بھی خاطر خواہ متیہ نہیں دا اس مم کے لو ار اسلام قیول نکر مس فو ائلہ ای کے فر مان کے مطائن الن پے جنڑہہ عائ دکر دا جاے_آ وو جز ید ناو لکر کے اسلا مکی الاو ستی قو لک کی تو 4 اسلا مکی راہ جا ۓگ اوروہاں کے لوگ اسلام قبو لکر نے می ںآزاد ہو جایں کے ءکردہجمز یہ دی پہ ّ رضامنرنہ ول اور پر صورت ٹیل اسلا مکارآستد روک یتر ہوں ویر ماد کے سواء اور کوٹ چارکار اتی نر بتا۔ا صورت می ل اکر جمادبالسیف : ہکیاجاے فو مضیدی نکی حوصل افْزالی ہوگی۔ الام یں جن کا تی میں ری کے مت موت کے ُ ٹف ا تار تایااس پرکاار یی ضرب لگا نا نہیں بلعہ جار جیت او رف لو فما کا رڑے۔ لین اس میں خال رکھاگیا ےکہ ضرورت کے نت صرف اتی قینت استعا لکی جاۓ جو ناگڑزس ہو لڑائ یکادائزہ صرف ان عناص رتک محدود رکھاجاۓ جو ما لڑائی مس شال ہوں٠‏ باقی تام اسن پند شروں کو تک کے بلکت خیزاشرات سے مفوطا رکھاجا ے_ جماد بای کو قال ٹی کیل ابشراضسی لیے تو کت ہی ںکہ لان کے دورا نکوئی نقمالی خوائش مل ک گی کی وس مکی کے خلاف جذبت اتظامء صوںِ 22 کی آرزو اور شمرت و باموری کی ول کی جاۓ الل فا ی کی وق لم ۶2 1 ٰ

و : ۸۷۱۲3000

وشنوری اور ضاؤ شکی مرک ہو ل٤‏ ے۔ : ا ٠‏ - شارت سے مطلوب و مقصو رم ومن . تال فنزے بر کثور مال ی

ٰ سے ا نپ ما کی ما . حفرتو موک الش ری کایان ےک :” ایک فص حضور علیہ اللہ والسظا مکی ندمت میں حاضر ہوا اور حر ک یک ہکوگی نس مال غیصت سے حصو لکی نماطر جرا کرجا سے کوئی شیاءعت وبہادری کے مظاہرے کے لے ڑج سے او رکوکی شمرت و نا مورکی کے لیے نیک بت سے آپ فرما ےک ائن میں س ےک سکی جک فی یل اللہ سے ؟ فرمیا:۔انشہکی راٹس جنگ

ُصرفگس ش کی ے جوصض اللہ تھا یکر ضاجکی کے سے چمادکر جا ہے۔“ (عظاریی) حعقرت موازین جب اسان ےک تضمور علیہ اش الام نے فر مایا ”لڑائی دوش مکی ہو کی ہے+ ایک دوجوالل تع کی خوخنودی کے لیے لڑی جاےاورگس می کسی نے اپنےامی رکی اطاعت کی ہمال شرب کیاء ضمادولوٹ مار سےگری کیا وا کا سنا جاگناسب اج رکاش ہے اور ٹس نے نمودو رئش کے لیے مڑات یکی ءامی رک نا فرمالیکی اور زششن مس فساد پچھیلایا تقوب ابر بھی نہ چھو گا زی یالناع زاب گا معن ہوگا)“ (ہاری)

نزک چمادی رہ

: دہ ) باعھ ہر لا و رہ لم و ال کی و شا لن ا ا ا جو فان تن تا لے :۔الا ترُوا يعَذِیْکم عذابا یما و یشتبدل قوسا عَی رکم ول

تصت وو کٹگا دراللہ عنا کل شے پر قرو (ب٭االطزب 7)۱۹م :دع رر مار رے

ے نلوگ وا تمیں را مزا اور مار الم تفر

کاپ بھی نکیا سک کے اورایش سب پچ ےکر سکس ہے“ حضرت ان عم رر شی اش تی عنکا لن ہے

کہ حفور علیہ لصلوڈوالسلام نے فرمایاکہ :نھب لوک جا دکرع پچھوڑوریں کے نو اللہ تال لن پہ

ا مخت اتلاء مل کرد ےگااو وواگس سے ا وقت مب نہ کل سکیس کے ج بک کبہ اپ دی نکی

٠‏ رف ناو میں کے :لمت رام ابو داؤر) حر ت ایو پر مور ضی اللہ تعالی ع نہک انا ےکہ

میں نے تضور علیہ لوا سا مکو حضرت ٹوبان ری اللہ تاٹی عدۂ سے فرباتے سنا ےکلہ :

.نے قو با ونس وقت تماری حا تکیا کی جب تم دوس رکی قو میں یس ط رس ٹوٹ پڈی یگ ہیس

مر کہ ن مکھانے کے بن پر لتے لین کے لئے وٹ مڑ تے ہو ؟“حضررت تو راع نے عمرف٠‏ کیا

میمرے ہا با پآپ پر قمربان ہوں اے اللہ کے رسول ماف کیا جار ی ہہ حالت فلت تحد ارک

وج سے ہ وی ؟ حضور علی لوا سام نے فرمایا :”کیل بصحہ تعداد یس تم زیاد ہو گے جن ٠‏

ممارے راوں کے اند رکٹرودکی اوریددی اہو جا ۓگی۔ “دوصرے صولب رع ابلد قالےم نے عرخ کی مار سولاللہ ع پل ھکندری س ےکیامراد سے ؟ “ف مایا :نا تما راڈ یاکی یت می سکم

ہو جائااددلرائی سے گی چہ اہک در ے؟ ٠.‏ : 27

(۸۸۷٥۱۷٥۱.

زم بل 7 الام کے قام م وین سے ٹر زودا یی کہ" سّ وت کے میارین :

میں شال ہوک مکی طور پر رٹ یج یل میں چان دالکی ترما دیں 00 رشن اللہ کے دب نکی رای تا مکریں۔ ما ہوا ۱

ارد کن سدام رخان نیازی صروریی تادری سان ورے خلا والہ یچ رو روڑماثوال۔ _

: عال :- ےس رگوجرہ بی چوال۔

صد قات, خیرات , فطرانہ: زکواۃ ء جم پا قربالاوز. عیا ہین کے لیے علبوسات ٠‏

عالمی تنظیم العارفین

کے ماہدی نکود ےکرد نیا آشر تک یکا میالی سے مکنا ہوں-

(۸۸۷٥۱۷٥.

۶ و٤‎

1

٤ڈ‏ تا

۹

:

(+٦

مدق

لیر یراد

تھی ا

ہ8۷ :) کیا کی شب

جک و ر5 40و5

مت 277 کت کر کے

7 سو ور تک وس لم نلظیم لاق ارم رھ رف کو اور ُ الا می سو و یں و کپ وپ علیہ الا یکول ان2 64016 (0698] مو ںا کا رت ہی

کی وو تو و ا

و و

67 057م 72 1 0 7کس رم و اج

ی"28ھۃۃ۵ض۸۵۷‌0ء٘۸۷۸۷۵

تسشن . وی کہا 5 8