Skip to main content

Full text of "Jehad Fi Sabil Allah جہاد فیل سبیل اللہ"

See other formats




سس شال دا رت ے 
ای لیم لان * درباز ال شخشر تح ساطان با 


عم کر 7 5 سے 
ھی ھک مھ را و 
ر0 ًَٗ 








ٴ .۷۷۷۳۵۸ 





حا یلال 


فان تح تھالے : ۔ کن الکو وشول اون غ فی کیبل الڈرر پائوالک و 
اشک ط ذالِكخ حَيتلَكبء ان كُن تَحْلَمؤحَ(ب ۸ القف-١)‏ 7مہ “مان رک 
ات ا ای ہل سفاقید ےر کن 
بن می بجر ےاگرتم جائ وو“ 
: ار مض اففڈفران ررض اس12 گوس وط 
: ما کی راہ می اود چان سے چھا کر نے کادیاگیاےکیو کہ ہی انسان الہ او یس کے 
ندسول چپ کے قر بکی طرف و ھن کاارادوکر جاسے فو ما روہال نکی قرام می قیہیں ے یں 
ارادو ے از رک ےکی سر و کو ش شی ش رو کرد یں اؤاں شات سے ےرا وع ہے ر 1لا 
ہی کہ انساناگراپٹی سارک اتال اور سار کی صلا مھبیں لن کے فوڑ بر صرف نہکردے فدہ اہۓے 
متصرحیات ‏ پکام ہوجاۓ۔ 
رکا لن سے پل نے جس کے می حنت ؛مے مشقت او رکو شش کے ہو ں یکن 
دتی ا صطلاح می ”اد ون ع نکی سر جلعد کی اور ا س کی اد کیل رض کی مت وشن : 
تریائی ورای رکرتے اوراٹی قام جسمائی ءال ری اور وماٹی صلا یتو ںکو انل تما یکی زاوئٹش 
صرفکر نے انس کے ئا تی اہ اقریاء ول عیا لکی سان ک کو ران کت 
کے ما لفوں اورو ششو ںک یکو ششو ںکپوسپو مان کر نے اور نک کی چا حت کور ے اون سے جک 
: کر نے ماج ککیلئے تار رت ےکوگکتے ہیں۔ 
ٍ ال تال نے موم نکوزمہ داری می ہ ےک ووروے زین پر ای ہکی کلومت تام 
.کی او کے مت کرد وع[ وانصاف اوراند کلاپ مبنی قوا ین ای ناف زکریں جامہ 
7ر کی ول بھی یسوی اویل پزادہی کے سا تھ قرب'اٹھی کے صول می ںوشال رو کے ٠‏ 
ےا سے کو ۶و اکا تنم و بین سر وش لاو مل ٤ے‏ 
موا رونا ا سے رر خر شب ےر حر رود دی ےجوام ڈائ واج 
کے جع سے مین شطای ‏ نس ہمہ وقت عدرل وانصاف اور امن وسلا می گے ا سمش نکو سوجت 
کرنے بہ فیا ہق ہیں یس لے لان خشیطائی عوائل ے مب دآزراہونے کے لئے موی نکوہروقت تار 
رج ےکا عم کیا اور یہاں کک فرب گیا ےکہاکریس مد کے نہیں نواراٹھالی بڑے 
ھاراھانے میس در غقامترکروبعہ ال فی کیل الک کے شری و 7 لو میست و پور وو 


کر رظ 


فراعت تھا ہے لوان یل الکو لَويبتَا فک ا اللہ 


لا یج المَمتدین لاوافنلوفم عیں یڈہ وم کم پر نٹ 
أَمَعُقدم اکر بن القتّل ج لا لا تفازلوح 57 امکرام کی 


لئ ویو ان فتلوک کا مم کیک کر هو 
ث 7و--بسی رزگ حٹی ےط ت کون ون ے کون الڈِیْنُ 

ا ا 
یھ 


س۸ 
دن 

ط 
2 


کی 


مت ' 


کے سک ۔سکسکسکگو(6)پسےتککویک٘کطأأ ٠‏ 
فَان یھ ڑا فل مامالا علی الایش 0 (ے ٢‏ البقرہ٣‏ ۲۱۹۰ ۹۳٣)ت‏ جم ”اور ال کی راو ٠‏ 
میس نڑوشن سے جو تم سے لت یں اور حعد سے شر مھ وکلنہ اش تھالی عد سے بد ۓ والو لکوپٹر ' 
می ناکما _او رکا قرو ںکو چماں پا1 تن کر دواو رگ نمی کال دوش بل ىتے چماں ےُُنوں ےْ 
تمس بکال تھا۔ اور نکا خزنہ و فماد تو نل سے ھی زیادہ جخت سے اور مسحہ مر ام کے پاس گن سے یہ 
لڑوج بت کک دہ خرو نم ے وہال نہ لڑیں اوراگمر وو خووتم سے لڑمیں نوا نہیں ٠‏ کرد وک کاوروں 
کی بی سز اے۔ پچ راگمروہبازد یں تو بے شک الد تعالی شئ دالا رماع ہے آو ران نے جن کفکرو 
یما ںک کک ہگوئی نہ اتی رر سے اورایک ای ب رعش ہونے گے پ مرو با میں تو زرل 
و ا اک کک کک ا اک 
پا ناآیات مبارکہ یل موی نکووضاحت ے فرمادہاگیا سج ےک نگوار صرف ال درا 
می اٹھاکی جائۓ ءا ٹ کسی اتی خر اور ذاقی مفادکی اط قمال ن ہکیاجائے۔ ذای مفادرمیس ققا لکرج-.٠‏ 
زیادقی اور ظلم سے تے الہ قالی قطمبیند نمی ںکر۔ قال کرات یکی خوشتود یی خاط موق ٠.‏ 
ا نکی مات سے وگ رہگ اے اس لے فرما کہ جراں کک تمکن ہوبر ا اور ضس دکوٹہ امن طر چجقے 
سے دئ عکر ےک یکو مت سکرو ہک ناک بر ائی اور فساو مار یکرونوں تفآ سمخ کسی مکی 
رعامت۸ تے فی ری شتزویر سے ا سے گرا جاور اس وفت تک لڑائی ار یا رحوج بک ککہ 
تن وضماشخح نہ ہو جاۓ .ہا ں اگر فسادی تم سے نہ لڑمی وت مبھی نہ لڑو۔ رو زین بر ماں بھی ۱ 
اور باہو جا ,لم واسقبداوکا راج ذ جاے ء عرل وانصا فکاغخاتمہ ہو جائے ورام کو رو 
حاعصل ہو جاۓ ءلوکو ںکو راو تی 2 لے سے روک دا جاے ءا نک یآزادی سل بک کی جائے ہئہ 
امن ا وکو کا ینا تا مکر دباجاے اور نکوگھ ار چھوڑنے پر مجبو کر دیاجائے پوم بر امو . 
تَا شا یا دہنا صامے کا یا رک مہ مضور لے الشَاووٌراَلام : 
کا فان سے :”تم میں سے جہھکوکی بی کود وا ۓ زورہازدے پرل دے-ا ا ندرت 
شر رکتا ہو لو زبانٰ سے اتا حعکرے اور اگ لس پ“ بھی تادرتہ ہو قودل سے ا ےم اجائے ان سے 
ایمان کاکر: رو رت بین درجہ ےک 3 کی : ا 
فان تالے :- ومن ٹقاون فن سیل الله فیفنل أويَهلبِ وُت 
زی اخڑا یا0 وَما لک لا تال فی سیل الله وَالمُشتصعَفیِن 
الرّجَال والیِساء والولدان الَذِيْنَ یمُولُی رگا رکا ون طذو ازیو الظمٍ 
امُلھا وَاخْمن لتا ین لڈنگ قَليا ع اخْمن لعا بن لَدنک نَصیزا0 (پ ۵اضا“ 
۴۳ے۵۰) ترجہ ”و ہو کوئی ال کی راو شی فکرے خواودوشوو ٹل ہو جا ئۓ پاخال بآجائۓے 
تم دوٹوں صورفوں میس خنقریب سے اج میم عطاظر یں گے۔اے موسین ام ںکیاہ گیا 
ےکی تم ای کی راوس خلیردبین کے لج اوران ہے اس مظلوم و مقمور مردوں ء حور قوں اورہچول ہچ 
آزاری 20 لج ہیک می ںکرتے جو وحم سے جک اکر پکارتے فی اے جار ےرت ٭ّن 
٦س‏ بستی سے کال نے ججماں کے وڈمرے لوگ الم ہیں او رع یکو اپئی بارگاہ سے مار 
٠‏ کارسماز مقر فریأدے اور یکو اپتی بارگاوے جمار اعد دگار ادے ' ا ۰ 


٤ہ‎ 


کون 





۷۸۷۷۸۷۶. 


1 لن ٤‏ )ره 
گویامومنوں پر فر شکرد گیا ےکہ وواولاوآر کوٹ کی سے امیس اور اپ تا نان : 
: نت ۱ 
تی اک فل اسان حا ال ی سےبھیرے حضور علی الصۂ وا لام کا مان ہے:۔ الہ تقائل 
٠‏ یا لوگ پر ماس لو وکویں کے اعما لکی وجہ سے اس وق ت کک اب بازل می ںکر ماج بتک 
. ہنس ہہ عیب پان ہو جا ےک دواپی نظ رو ےر اعمال ہو تت ہو ئے دم ۱ 
ن نہیں روک تادر ہہوۓ کے باوجود نہ در وکیں ء جب وہ ایر اکر نے گت ہیں وایٹر تعالی عام 
اورخاصس سب گوگول پر عذاب نز لک دی"اہے۔ " ساد کے تلق حضور علیہ ال ؤو الام کے 
ارشادات بے شار ہیں نان جس سے چد ارشارات ت بیہاں نل کے نات ہیں جاکہ ماد گی ایت 
مزیردا 
”)(٢‏ یھ رک سے ول جس جزازکی خر1اصی یں یف مات کی 
8 موتمر ُ) 
ا پ ئا رگا و میں چما دک اہو اشمید ہو جائؤکں۔ پھر ز ند ہکیا چا اور پھر 
شفیرہرہاؤں“ 
۱ (۳) حضرت اید رشی اللہ تال ان ےک زسول الہ کل نے فا اللہ تعالیکودو مم 
ٌ کے طروں اوردوشمم کے نثامات سے بل ہک ہکوگی جن رحبوب نیل ۔ایکآ سو کاوہ تطر جو خوف 
١‏ خداکے باع ثآنگھ س ےکر اوردوصراوہ نط رو خون چودوران اد ماہر کے جسم س ےکرے اور 
نثابات مل سے ایک دہنشان جو دوران جماد مان کے جم پر زغم گے سے ناس اوردوسراوہ نان 
: جو فرائ کی اادری کے باعت عاید کے * مر لاس جک نا بر (زری) 


8 


: (۳)جفرت ا اک ا شع ری ری الہ تا لی عن کا ان ےکم تضور علیہ الشلؤو الام نے فرایا 


جو ہنس جرازنی یل الد یت ےگھرے مور ے2 وت ہو جائے یا تک لکردیا 


۱ ۰ اک اف کے پائؤوں س ےکھلا جاۓ با سے ناپ ڈ لے یا اور ماد تۓکا کا ہوک 


وت ہو جاۓ تزوو شمیرے اور یقن جنقت مس دافل ہوگا“ “(اپوراؤر 


7آ (۵) ا ما دک ین ےت حضور علیہ الضلوڈوالسلام ای ںی کی نماز نما سے لگ 


7 
٦ 


بو ھھ و حضرت حر شی اللتھالی عو نے ع رخ کیک ہآقا آپ اس مخ سک مز جنا زوش ڑھا می 
سکم مہ فا سک تھا کے ددسرے ملک ای طرفح بک ےسا اکرش ےا نے 
سے اسلامککوگ ا مکرتے دئے دیکھا سے ؟ ایک صحئی بے :کں یا سول اللہ پل اس نے 
اکر بت کی راو پرودڑھا۔ سے کنا کپ را کی جا ارک جو 
اہج پا تھوں سے می ڈا لے ہو سے فر8ا؟ سے ساتیوں کایلج ارہ ین میں 
شمادتد اہو ں کٹ گے“ لق 


اھ 
پا جہادگی نیم : 
۱ ۹۷۹۳ی 0*1 ہے ' 
ا 


(۸۷۷۴۱٥۱. 


" َ 7 3 : ۱ 8 4 
ا سے مج کے طرسیق تقلف ہیں لیس لے جمادیب کی ہیں ہیں ینار کے سالک 


یبد 


1 نس سک غراف ماد سب سے اع چماداننا نگ ہے اوران کی خواہشات سے 
خلاف مادے۔ائس ماد کوچما و رکمااے۔ حضرت چارو الد تھائی عنا کان ےکہ حور 


علیہ للا لام نے مبیرالن جنگ سے لو وانے مھاہ من سے فررایا ”تجمادا آنا مارک !مم 


پچھوے بچمارےڑدے چمادی رفآ ہو ء سب سے بڈاچارا کی فسائی خواہشات پر حلبہ بے ؟* 


نے کو جا نکوال تعالی اور اس کے رسول یی کی اطاعت و فر مات داری مس لیا 
بے سک نا جات خوا شیا تکا متقابل ہک ناء دو لکوماسو کی ایر کے ال سے پا کک کے پازالی : 
ما وخ یپ رذلہ ازم لا جو کی فو ہمہ وٹ مفریٹ ہر رض گی 


ناحیر ا فبلی :بے ای او رکتائی د یر سے و دکرچاباو ےکیٹ ہتپ رقلب اور تجیوروح 


کراپ سب چاو اننس ہے۔اوراس چماد کے معلی حضور علیہ الشلوڈوالعلام نے نفرایا:۔ہ 


2 7 


ایم حا مت (م) ت جم مجاہدددے جو اہ ففس سے چہادکر جاے “ 
تضور علیہ لوالا مك فرمالنا ےک ”رین ماد سے ےکلہ م ای مار اہۓے لن از 
خواہقرات ے ڑو۔“ چ کی ایک روایت بی کیا ےکہ ایک مر حہ حضور علیہ لوا لام 
نے ما کرام ریا تالی مم سے و چھا :۔ ”تم لوگ پھلوان سے کت جھ ؟ “سح ہکرام نے 


رف کی ”جن ںکولوگ شی می پکھا یں آپ نے فرایا ہیں پھلوان دو ہج جو خ میں 


آپنے فک قالو یہ کے۔ فقال با جماد بالسیف می رع جماد سے سے ٹس کے خلاف چاو 
کر بے عد ضرورئی ے دنہ رع چمادسے دہ اع بھی بی برآیرن ب یں کے بن کے لے 
ماد کیا جاتا ہے ۔ مضور علے الشلوواْلام نے مھا کرام سے سب سے لے ٹس سے 


0 خلاف چم دگریا ار جب وو ٹس کے خلاف جماد جس کامیاب ہو گے ےپ را میس کورے جمادگی 


س 


اجازت دئی کیونمہ نٹ کے خلاف چھاہ کے ایر اکر ماد بای فکیا جاۓ ق لااو قات بڑے 


۰ خممارے اور الییے رو نما ہوتے ہیں۔ قرآن ید میس جک اعد کے واقعہ میں تفیل نےبیا نکیاگیا 


ہ ےکہ جنگ شرو کر نے سے سے تضور علیہ اوہ الام نے فیلہ لن تی ککا متا سن ہکیااور ایک 
پھاڑکی دڑ ےکوآپنے لئے خط راک قرارد تن ہوئے ہل پیاس جم اندازو ںکوئہ فر یرصع نکیا ٠‏ 


کہ ”مم لوگوای نے اس دڑ ےکی حفاظتہک رک ہے ہ راد ھر سے لیکو رآنےد ینا * می ال نگ کے 


عالات خوا کے بھی ہوں تم نے می رک اجازت اور میرے عم کے بخیر وس دڑ ےکومالی نیس 
چھوڑنا۔ تک شروں ہوگی تو لے ہی معرد شی ینھانفرو ںکو سن ج وک آوردہ مید اع ے پھال 
مل ۔جب میید ال جنگ کا فروں سے خالی ہوگیا تو مسلمان مال غیت کیئنے کے ۔جب اس وڑے 
پگگران 0 7ت یئے ہیں اوردوسرے مزال نے 
اکٹ ھکررے ہیں نون کے دل می ھی مال زین کی طلب نے زور پلڑااور دو اپ یکین گا ہیں ٠‏ 


ھ 


چھو کر مال حلیعمت اکٹ کر نۓے جا یچ صرف چھ تی رانداز نے مور چوک مل ڈنے رہے۔ودماليِ 


۷۸۷۷٠۳۷۷ 


کچ 0020۴2 ا ا 


سس سےسےصےحےح-ےے(6) سس سے سے۔ےے۔ ے ۹۷ےے سے 
قِْ خیص کی طرف راب غہ ہو کہ گن کے ول متخ تھے .اوح روف نکی نظر خالی دڑے بے 
پڑکی فو فک ایس دز ےکی طرف سے عل کر دیااورن مور چر بن جراندازوں کو شس رک کے 
.ال خقعت سیلے دائے مان ہین یر جاڑے اود جن مت الف ہوگیا_ مسلرانو ںکو یہت 
زیادہ مان اٹائ بڑااور ور تضور علیہ العلوڈوالتلام بھی زی ہوے۔ اس واتعہ سے نہ سجتی 
فلا ےکہ )) بی کے مع مکی خلاف ور زی اور (۲)۔ چماد اک رکے نتران س ےکنزابداضرارہ 
جو تا ہے؟ جولوگ چھاواکیرے رش وہ وکرمیراع چک میں بد لع توار جمادکی طرفآرتے ہیں 
دوایی ہوش با استائیں وق مکرتے ہی ںکہ ا نکوم نکر میں دنک اور زبانی ںمکنک جو جاکی ہیں۔ 
ا ران کے پاری رسلطنت پرائن بر جب مسلمان فو جیں حضرت سعدڑمن ابی وا لک کان میں حملہ 
ٌ آور ہو ل کو میں اس رائیوں تے ددیاے دج ہکادوہیل نوڑدیاجنںس س ےگز رک ش رآنا یما تھا حضرت 
سحٹین لاد ققاصش تے عالا تکا جائزہ لیا اور ایما نکی بای ثو تکوہ دےکار لات ہو ئۓ ددیا سے 
حاطب ہو :اے درا میں پان نے ہم اش کے مابدین ہیں :ایل کے دی نکو تاٹ مک نے 
لے ہیں * ہمادی انی زا خر کوٹ نیس ہے۔د من نے مل ادیاے ۴م تیرے سن پر سے 
مز رک جا میں گے جمردار اگ کسی میاہ دک ےگھوڑے کے ن مکوکھی نقصان شیا نواس کے لیے 
اللہ تھا کی بارگایش جواب دہ ہوگا۔ لس کے بعد ہکی تر تیب میس صف منج یکی اور مل ہکا عم 
۱ دی بد ۓےگھوڑےکووریا ڈال دیااور زیان ےکی اکھھ ہہ منظر دی ھک دنک د کک کہ ہلا عم دریا 
کے ےپ مومن میدن کےکھوڑے اس رح دوڈرے تھے جس طر عکہ پچھ ری جموارزین 
١‏ دوڈرے ہو اورامرالی فورع ہے یت ماک منظر دی ےکر ىہ الفاظ کت ہو ئۓ ؟ھاک لگ کہ دو : 
گے ادا گے ! وس رح جب سلطنیترامرالن رم ہو گفیاورشائی مل سے مال یم ت اکٹھاہو نے اکا 
ایک سائی شمنشاوا مرا نکا بت کی جتی مو تل کاایگک ہار تھی میں دا ےآباادد اپ امیر کے اس 
کروادی۔ امیر ےکراکہ اے جوالن اکر فوبہ رای جب مس رک پیا ےکون دجن وا تھا ؟ تو 
غوب مال دار ہو جات سائیانے واب د اکلہ اے صردار! بے اللہ تع یکی خو شنود یکی ماش 
ڈ ےک یس طالب موکی ہو بے مال وز رکی طلب نیس ہے آفر بین سے ا یے پا نآباد مھا رین 
کہ ج نکاامھنا کنا چلنا پچ رناسو نا چاگنااور ینام ناانند کے لے ہو جاہے۔ الد تعالی کے فصسلو 
گرم سے عای میم العاز ٹین کے ما ہین لگا ار تی رہ( ٣۱سا‏ تک اصلا گی جماعت کے 
پلیضفادم سے جہادبانٹس کر کے جار مالس یف کے می الن یس اتزے ہیں اس لیے بارگا دای 
...می ال نکی یکامیالی دس رخر و یک ام دکی ای سے اورات را نکی سای ے خطہ جھول ومشمیرد 
دم اسملائی ایل بہت جل دآزادیی ے ؟ نار بھ جا میں گیا۔ ٠‏ 0,7 
مم کے خلاف ہما دکو انی جمادپھ یکماجاجا سے بای جراد سے بخیر لمح ارت 
ارد یتی نکر دہ جاجاہے۔عالیہ جمارافغانتان یس جم نے دیکھاکہ باعنی چما زمیک فقران 
نے جیا ہی نکو دم نکی ھاست ولیسکی کے بعدوائی مفادکی نٹ چڑھاکرایک دوڑڑے ے 
منکراداورایی خانہ ہی چٹ ریکہ اب تک حم ہونے میں نمی کر یں - و ۱ 


1 





جم 2 : 


چو ور جج اررچجوڑوس“۲۷سہ 


(۸۱۴۱01. 





2 ان کے ذر یت ہجماد:۔ چان کے ذر ہت جمادہہ ےک ا تالی کے دی نکی م ربا کی کے 


لیے رس مکی جسمانی نلیف اٹھائی جائۓے کہ اکر جا د یے اف رکامیالپی حاصل نہ ہوردی ہو 
جالنادے دی می بھی تر ڈدن کیا جا ےکیدککہ اللہ تعالٹی جا نکی بای زگاد ین دانے میاہ رن کے 


1 


بارے میں مرماتاسے :۔ ”ول مق لال قش فی ستییل الو نواٹ مد بن کت 


نم0 “(ب ٢۲‏ القر:۱۵7) اور ج لوگ ارد تھا کی راہ "یش تل بب جا ہیں ا میں دوہ 

یہ ووزخدو ہیں الب ہی ا نکی زع دک یککاشعور خمیں“ حزی فان قالے :لئے 
الَذِیْنَ کیل این سیل الڈو مو اتاد جع خیاے ید روخ تق (پ ۴ ال مرا 
۹ من جو لوک ال راوں مارے گے ا نکومردہ گمائن نہک وبیعہ دہز ندہ ہیں اور اخیل 
اپنے پروددگارکی طرف سے روزی دی اتی ہے۔ می فربان ای ہے کے ون تلع فی 


۳ اط کرو ید ےئ ہے گے ات تی کو کی یں خی 
سیل الله اوسَتم لمغفر تن اللو وَرحمة خَیو یکا يََععوْنَ٥ولئن‏ کٹ آود 


× فُلَكُع آڑ لی اللو مُحْمَرَوْم 0پ ؟ ال عم ران ے ۱۵۔۱۵۸) تر جمہ ہاور بے شی ک اکر تم 


اھ / 


7 


اش کی اراہ یں مارے چاو :یاو سے ہی مر جاؤ نذا رکی مش اور حمت الن کے سمارے ومن ووو لیے 
سے ببتر ہے او اگ تم مر جاؤیامارد چے جا وکیا ہوا؟ تم اللہ تھا یکی بارگا و قرب یل دی نووائیں جا 
گے نال اریہ سب سے وگ یکامیالی ہے“ و نے 

3۔مال ہے زر سے بحماد:< مال کے ذر بی چمادال طل رر ےکہ دین دح یکا صربلند اور 
ینغ داش عت کے لے ارس رما کے اوز مالک ضرورت پڑے نڈبے دد من خر کیاجاے۔علادہ 


انی ہر کے لے ىہ تھکن می سکہ دہ ققال فی شی الل یں حصہ نے کے لیکن چاو می ای“ 


اعاض تکرنا پر صاحببڑوت نے لیے آسالنا ہے دوسرے جسمائی جمادکی ضرورت پروقت شٹی 
نکی نمی چماد ہروقت کیا جا سلکماے۔۳الی جماداں سے بھی ضروری ےک اسالو قاتبال کی 


یت دانسا نکورا وق سے نکر شیک ماد کے یں لئ ابط کی راوئیس خر کر کے ع لک جع بجع ٠‏ 


کیاجا کم اے۔ای کون نظرر کھت ہوئے اللہ تعالی نے بربار موی نکوا ہت بای و چان سے انث 
گی راو یں چمادکر ن ےکا عم صادد فرا یا ےک ایس ظر ا شیود کی رھ ہو جائی ہے۔ فر منرت 


2 سے ے‫ ے‫ ض‫ س‫ ٰ 
نعائی ہے : لحبلون فں اموایک و اشک قف رَلَحَمْمَمْ بن الَوِیْنَ اوٹوڑا_ 


اليتاب یئ قبلک وین اَی آشرکو ا ادگ کیٹا س وا کسرڑا ‏ تشوقاو 
کک ین زم الو 0 رپ سال عمران ۷۱۸۷۴ جم بے شک ضرور ضرور خممار یآزمائیش 
۶ تماردے مال اور تما کی جانول مم اور بے شک ضرور ضرور تم ا ک کراب والول اور مش رکوں 
سے بیت بھ را سنو گے اور اکر حم عی رکرو اور توق اخقتیار کرو قے ہہ بت بوئی 
صستکاکام سے“ : ا 8 
چمادبامال سے گی چرانے والو ںکوا وہ قواٹی نے ان الفاط سے حی لپ یکی سے :وک 
تحت الد لوت یما ا توم الین فضیم ہو حی الیم بن هو حب مم 
معاوقون کا خلا ہم یم انقیعتو ط ا کک 
کرت ہیں اس زی سے جواللہ تعائی نے ا ٹیس اپنے فضل سے دىی :ہر ر اسے اپنے ےا چھا ً 


۷۷۳٢۳٣ 


ا ور و کا ا ا ا ا ہش نا اکا ا اق ٣اک‏ ں_ق !727۸۵ 


٢‏ ھب ودان کے لیئر اےء عنقریب دوہ جس میں انوں نے قل ا تماقیامت کے دلنالن 
سے گل کاطرق گت ات 7 کر تا 
یس کے ب رتس مال و جا سے چہادکرنے والوں کے مق میں خسف بھی دی ۔ را 
حنقالے ‏ فشن اللہ الممَاجدئن يا امم َ انم عَااِلقْهدثمَ هَرَجَة* 
(ي_ داقاء7)۹۵ مہ الد نے اجج مال وان سے جدا کر نے والو کا درچہ شی دلو سے 
لن کیا ے۔ حضور علیہ اللوا لام نے فرب :- ”چم دکیلنے ال رکیاراو میس شر کر نے والے کے 
مقز ریس اللہ تھا لی نے ا سکاسات سوگنا نوا ب لکیہ دی سے ا(7 نمری) عق 
حضرت ابد پ ر6رٴ٤ٗ‏ بایان ےک حضور علیہ اللؤ انام نے ف ریہ ہج ونس جار 
کے لئے با نف راب مکراسے اور خو ری قیام پمیر اے اسے ا پہ فرط گے ہودتے جرد ریم 
اس کے پر نے سیات سود چم کا ٹواپ اور جو خعصیس خود را دکرجاے اور چماد کے مصرار ف بھی 
و برواش تک رتا ےء اے پردرم گے پر گے ستر ہار ور ہ کا تاپ لے گ“۔ (اع‌اج) 
ى 





: پے . علم وم کے ذر ہج چماد دھامیس قای فتنہ وفماد مال تک پادارے اس لے ہر : 

اہ کیہ ادف عم کا فرش ےکہ وو مکی رو سے چرام تک علمت ما ےکیو ںکہ بتا 

۱ ان او رکون علی ز ایل راک رسکی سے وو اص ےکی طاقت متا خی ںکعتی اس لے قرا نکر 

یں اللہ توال نے جہاد مع مکوداچراد قرارو سج ہو حضور علیہ الو الام سے فربایا نل 
تلم الگا ۔فر بی ڑکا جِدُہُخغ ے۰( چیاذا کیا“ (پ ۱۹ افرقان۔۵۲) 
ترجہ "یوب مہ آآپ کا فروںکاکمان ما ہی اوراس قرآن کے ذر یج ان سے جہماکیر فریا یں 

. جرد الم رر ےک لوکو ںکو عم اور محرفت ج تھی کے ذر یی اسلا مکی طرف بایا. 

. جاے لغ دو عوت وین لی ط ربق سے دی جائے۔ ران وسنت کے ذر ہج دلو کو ور اسلام 

سے من رکیاجاے۔ ہر ملا نکافر س ےکہ دو ارت تاور فص رت ومن کے لئے علم ‏ عتل مم 

اورلیی رت حا ص۹ لکرے اور وہ ترام علوم حاص لکرے جو راو ضق می کا امت ہہوں اوران علو مک 

اشاعت ضن اور رانصعردین ے لئے استعا لکمرے اور تحرمو مقر کے ذریچے مقرور گر 

رات کے غلاف چا دکرے_ حض رت ا .ان ےک تضور علیہ الاقو الام نے قرمایا:۔ 

کافروں کے خلاف مال ٤‏ جان اور زان سے چما دکرو“ (نا ی او راؤر) زان سے چمادگی 

١‏ وضاحت قرآ نکر مم میں اللہ تعالی نے ہوں میان فرائی ! فان مق تال ہے لغ ہی 

سیل 7یک یالْحِکْمو المو ول الحَشتۃ و جَادِلهُم یا 


7 مِيْل ر2 دی کے کے اسان 
" اقُل )٣۲۵‏ ترجہ ”اند کے راس تکی طرف عکمت اور عو نش رت زر لیے در عحوت دواور ان 
سے ای طریق برحث وگنگ وکروجوکہتزین ہو بے وو 
۰ ۰ ہہ ۱ 8 ہہ گف ےر 
ے۔ دای ماد اسلبی مواشرے کے اندر دا ہونے ول مر ائیوں کے لاف پدوجد ' 
کٹ ےکووا جمادکھا اکنا ے۔ لا فا شی و عریلی کے ست باب کے لے رر شوت وا انز سفارش 


و 


(۸۷۸۴۱3۱. 


. دک مکرنے کے لے ہذ تج واندوزی اود یاجاتز منا نع ورک کے رما نکو شخمکر تے کے لع ڈک یہ 
زی ءلوٹ ماراور تک داد ترک کے ےباب کے لے اور ج رشحم کے اتحصا لکورو کے کے لے 
. رر لوہکو مع کردا خی چماد ہےکیدکلہ اسلائی معاشرے کے اندر ہی انیل شمادتداسلا مک 
ٍ راوشل سب سے خط رناکرکاوٹ ے۔ ظا س وت اس و 


6۔ دفاگ یا ہما اسلام لا نے والے مسلراو کو ہکا اسلام لانے کے جم می ستا با رو حکر' 
دی یا یں دع وس ددھاندکی کے ذد ہی اسلام پھوڑتے پر مجبو رکر نے لیا ما نمی یکم ہار پچھوڑ 
کک جر تکرنے پہ مو رکرنے لیس ایی صورت میں ملمائو ںککفار کے خلاف جن ارام 
کر ےکا اجازت دے دک ہے ۔فرلن تال ے “اون لِلَدِبی یلو یا تہلہ 
لو ا د تا ال عَللی کشرعم لنَدير٥ِلَدئن‏ ا خرجُؤامئ دتاروغ پقی عق ہا 
کو رٹنا الہ لب ا اج ۹ )۴٣۰۰۳‏ ترجہ :۔ مجن لوگوں سےا فرلڑتے ہیں اہی 
رج ای جن کک جات ہ کیو ںکہ الن ‏ ہکذا ری طرف سے عم بور ہا اور یبال ا نکی برد 5 
کرتے یہ ضرور قادر ہے دولوگ ہی کہ جنیس نا عق اپنےکمروں سے وگال دی گیاے عا لاک . 
انموں نے پچھے تضور کی ںيکیاتھاء وہ صرف یی کت تےکہ جعارا یرود دگار الیل سے “میدفرمان:الی ۷ 
ے “1ا تقاووہ قوما دکٹ وا اه ومگڑا پلخراح الڑخول مم بد وک ول 
ال اکم وو دم و بن زین عایہ ک(پ٭1 ل2ب۱۳) ترجمہ : ” بھ لاخ ايے 
شزرو خر وا و حر ا 
. ارادوکر لیا؟انمول نے تم سے عم شکئی کی بدا کی کیم السے لوکوں سے ڈرتے ج ؟ ھا لاک ال 
سے ڈدنا چابیے ان رطیلہ تم ایھالن رت ہو ان سے خو بپلڑو :ایل اخییں تممارے پاتھوں سے 
۱ عذاب میس ڈا لگا ورای در سو اکر ےگااو رسکی الن پر خلبہ عطاظ رما ےگا“ 7 
کی ا مطلب ہہ ےک دپائی چماداس دقت فرح ہو جا تاہے جب ون ملانو ںکوآزاری 
کے سا تا نکی عبادات اور ومجرو بی فان او شدکرتےویں۔ کی ۰ 


7۔ اف ائی ماد اشاعت دینج کے لن مس ایک ای رکاوٹ بھی ہے جس کا تلق خر 

لم علوں سے ہے۔دویہ کہ خی رسلموں کے ساتے اسلا مکو شی کرتے دیاجاے خی رملم : 

لوکوں پر ایمااچماٹی نام مسلط دکھا جا ۓےکہ جس کے ہوتے ہو چہے انی اس اک خریب ١ے‏ 4 : 

دی اور کٹ کا موںح بی نہ گل کے ۔گو ىہ اسلام کے خلاف انتا چار عانہ غ٠ل‏ 25 ہے تام ا 

اشاعتردی کی راو یل ایک بہت نکی رکاوٹ ہے جے مرو شی مر تغ کیا جاناجاسے۔ اس سللہ می 

دوباٹیں زین میں پالنل صاف رہفی چائیں۔(ا) افقدائی جھادکا ىہ مطب ہرگ میں کہ خر ٠‏ 
یکوزع دی الام لاتے ون کیا جا ےک وککہ ا تی نے وا الفانو یس قرآن یں 
0 الین یی وین کے معالے میں زیر دس ہر رگز جائز ہیں ہے“ 


بت ۰ 





۷۸۷٥۷٠۰۳۷۵0٥0 


جس پوومکس سم شوہ شس تر 


دی ویج امو سید یملس من 


تا 


7 +->ک کک سے م گ(0ے ےم کے 
(۴) نہ بی ایک قو مکوآ تاور دو رب یکو ظلامم ینان ےکی عم ے بعہ ا سا تقد ص رف اہعلا مکی النا ٠.‏ 
' صداتو ںکی سای ہاو وس تل مکرائ سے جن بر کاتنات کا عادلانہ ظام قاع ہے ۔ 


8۔ معنہ و ضماد کے خلاف جمادن دشناع اسلام می سے ای کگروودہ بھی سے چ صلی 


ممللت ہے اندر تن یکاروایؤںل کے وريے تفرقہ مز یکو فروغ در ےکر لہ و فاد یی اکر تاے 


اور مرو ںک گرا مکر ےک یکو شک ماس دن کے ساتھ سما با کہ کے کلک کے اتد“ 


جاسوىیکا جال بجگھاتا سے ام ںگرذہ کے لوگ ب اشن تل دار تک کے امن واما نکو ہکرت ہیں 


: اور الات افرارکو با لگکرتے ہیں۔ نف امن بدا کر اک فمایت گی رم سے ای نے اسلام 


٦‏ ن 


کے ا می مر ا ہیں یں 
سے متفوظارہ کے فرآن یر کے فرمان کے مطائق تن ہف سے زیادہ مین کے ہت 
ے ڈراو اراتا دربد ید ہو جا ہیا لے کے کے سیب ھی کے وین 
عم ےکہ تْفَاتَلُومُمْ عثی لا تکؤی فَثَ وََّکُوْنَ الدِینُ للر(پ۶التر ۱۹۴) 
تمہ ینان سے 20727 نہ بائی دہ رے اورریی صرف ال کا تائم 
بوجائۓ * زی فرالیے ”اتا ادن بُخَاربوی ی الله وَرمشول يسْعَوْم 
الازض تساذاا ح ای کے 2اا تئیہ آبد وم رازملم ‏ 2.7 ٹن خِلاب 
اڑا ہچ اض د ڈیک لئ خز فی الڈتار لئ فی أَلاخر رو مدان علیہ 
(پ ۷اا اتا مرمےے وو لوگ جو الثراور اس کےرسول ےلوتۓے وت 
کرت ہیں +ان کالہ ہی ےہ ان کو جن نکر قلکیاىہائے پاوی بچھ چنڑھادیاجائے پان کے ایک 


1 رف ہت اوردوع ری طرف کے پیر کلاٹفد ہے جائکنے س نکد اش سو او رآ ازظت : 


میں ان کے لا لے یم ڑاعطزاب ہے 


کے رکا یں ا یا یں ہت 
خلا ف گی از و سی یم پت اود راو رط 
ان اود بقاۓ پابھی کے موایر ےکر نے کے پاوجوداانع سے معانداشہ رویہ اخقمار گر 2 ۱ 


منانین سے بھی .سا چادکر نے کا عم دیاس ےکہ یہ لوگ وبا سے اسلاممکا اھر کرت ہیں 


می ور حر مسلمانو کو نقصان بہشیاتے ہیں :اہر مان ر تج ہی گر مان کےکافر ہوتے۔ 

هی لک قعوالمہ کے لے خف یک ہدئے ںای لے را ود ھا جاسکنا ان 

وو لاف ا رکر ےکا دیے ہد ےل تال نے فریا ےک کرک بن فی 
ور لا لڈم را ولیک مُا لمُمْتَدُزون فَاْکَامو ا وا قامُوا لو ات الوم 

َاحَاكکم فی ا لن ھ تخل الابت لقوم مویہ وا تکٹوا اعانَۂ ب یس 

بعد هد هم و طعَتزا دِيْيكُم فقایلوٴ ا ايْعَة الکن انهمْ لَاَيْمَان عم لَعَلیم 

تَنْتَهوْن'' (پ اق ب0۳( ام کی ا 

: ۱ 


ےھ تا 


سے ےکهکےک سے ہے ے سے ےس 
میس تہ تورشتہ دآد یکا لیا طگرتے ہیں اورنہ عم رکاء ىہ عد سے متجاوزکر تے وانے لوگ ہیں ۔الرے' 


ق یک لی اور نما جن لیس اور کو در کییں تر ووو مین می تار ے بھھاکی + و جار 
ملوگکوں کے لیے ا ول ول اکر یں رم کے ےس ا 
میں نوڑڈالیش اور تمیارے دجن کے پارے میں 0 ا ۱ 

: خلاف چمازکرہ “رید فربان تق تھا ے:۔ 7ں گهَاالیِیُ اع اک می 
و 15 717 یپ وی ا ٣پ‏ ا ال٣‏ ےکی 
: ٹناے ہی اکافروں اور من فقول سے لاو الناپ رت گکردکیو کان کا کان دوزے اور 
یس “میافتوں گی عادت ہو لی س ےکہباربار بھوٹی یں کھماتے ہیں اورمیش 
وعرو خلاث کرت ہن ان کے اردان می میں تاد ہو تاس +ان کے ولول یں ابان مل 
ہو تا اللہ تال ان سےکردا ھکوبا نکرتے ہو ئے فرا تا ہے ہہ ”اذا ماک اوح 

الو اتید انگ ل شور او راشيْعْلمٍ نک وم لے َالڈۂ يَشْهْدُ إ٥‏ 
الخلفقكہ لکذِبووہ اِمَخْدڑا اتاد ےه داع سیل الله ے إہ سا 
ت یق ا کی مار 
قوف ےک کہا یرک اتک شک اوہ 

ارڈ کو معلو م‌ ےک آب وافئی الد کے رسول ہیں کین ن اللہ ظاہر کے دبا ےکہ مناف بجھونے ہیں 
۱ دی شی دا ا یح ا دہ دا 
جس ,اس میس پھھ شیک تی کہ بس ےکا کرت ہیں“ منانقی نکاىہ طرز مل اک ٹچ ٹول ہے 
جس سے مسلمانو ںکوج تقایل حا فان خ ھا شال ہو ڑے۔ اس کال لی نے میاوں 
سے من طار جے اوران کے خلاف ما کر نے تا عم دیاہے کہ دوستول کے یس میں سے ہوئے 
8 یرش سلئو ںکوگزیر شہ چنا گیں۔ من نکی فمایاں علاصت یہس ےک دہ عمد شک لود ماوع 

ہے۔اس لیے ان کے خلاف : تہ دتے ہو اللہ تعالی نے قرمیا ےک : ۓ الَيَِْ 
ً - کے سن شش مد مہ وو موک ہلا و فی 
اکر فَمَوہ يهه كَْ خَلنه لعَلهُم دکووہ مو اكَاتخَاف بن قزم جَاَه اذ 
ِليْهم ما سوا دہ ا ال“ لایحٹ الخاؤیت“ 2پ ۰۔الااں۔۵۸۲۵۲) 
رھ بن و کوں نے کرس ملاع ہکیاسے پورود رع یکرتے ہیں لورابشدرے می . 
ڈرے گرم میں اتی یس |29 کمیں ابی سز اوہ جوا لان کے یں پشت ہوں دہکھی امیں 
۰ دک کل رزاشھیں جب می ںہ امیس اس سے عب رت ہواورک سی قوم سے داب یکاخوف ہو تھ 1 
لن سے ماپ مو گر دواورع ا ھکاجواب دو ہک شی کراللہ تع دغاپو ںکو ند میں 
فرماجا_“ 
۔+0۔ ال جاد مع ران کے لاف چماد :۔ و الونے مسلاوںکوایے نال جلد 


۱ ورس پرست شا مکی الکاعت سے مع رای ہے جھ مکستداسلامیہ میں حاسوزو تلڈ یز . 
٣‏ 


۷۸۷۷۸۶۸. 





0 9 . 2 


97و۰ 


چپ وسوصحیسمیدو 


ا 
سس نس رس سیت سی خی می تشم یع 


7ئ ٌ 0 


۱ خیرشریق قی ‏ ول وا مک خیقائی مکش اور فساوات میس یکرت ہوں اور 


انیس بے حیائی اور اش یکی طرف راخ بکرتے ہوں۔ا ٹیے کک رانو کی صرف اطاعت بی ممنوح 
مسب ان کے خلاف اللہ تال نے ہما رکابھی عم دیاے۔ فرمان جی تا سے : لا تْطيْمْوا 
الم ف الثِی تشي وی فی الْاَرْضِ 7ل يِمَلْحَقی ب۱۹۔ 21 ا۔۱۵۲۱۵۱٥)‏ 
رو ہے ان عامو لک اطاعت م کرو جو زشن مم فساد بچھیلاتے ہیں اور اصطاع خی 
ا سی فا تق تال سے : ہے ”لا تع مَی اَعَقَلن قَه عم گرا و اتِيمٌ هَوٰبة 
کات اٹ ط٥ط‏ '(پ ۱۵ الف ۲۸) تج ب ہاور ا لک اطاعت نکر وی سے ول کو 
یےا ذس ا لک دیاپے جو ای فقسالی خواوشا تکا رد کر تا ہے جس کاگم 
تیاد لپ مبنی ۰ 
حر تدم نے الا کےا عم مکی بورد کرت ہو ےبذی نی نکی ککومت 
کے خلاف چمادکااعلا نکیا اورد ین جن کسر جل کی کے لیے جام شممادت نون يک کے جا سلطاان 
کے سا تھ ہما دکرن ےکی در خنندہ نشال چان ری ے“ ات 
چا سلطان کے سا ےکلہ ت یکنا اد ہے“ 


(خاصرجادک 


اسلا م می جراکامتصو رصرف(4) داب سیکا فروغ (2) اقامعردین (3) لک 
اسلام )لو کی رش ری( )پر کاپ (0) ضا رج ای(7)ایما نکی پک 


ٍ: (8)د لک طارت اور مو مجن سے منا نی نکی چھا تی ہے۔ 


فان لی ے :۔ ”تب کم سے َعْلم الْمْخهدِی نگم ج- 


(بپ٢٦۔‏ ھ۔۳۱) تجمہ :“ ورہم ضرور مار یآزائ شکرییں کے رامک دوش 


کس اتاد کرو لو ا قرو نہ* کا بر 
تَڈُْ نہ ترجہ : یب ہا ہیک نا وی سب 
ےہ 5 اک وصافکردے او رم یر انی لت پور یکردے جاکہ تم اسان نو رد 
فا لیے "ماکان الشزیدر المژ یز علڑی ا ات عَلیع ٹر ہی 
ری العب“(پ ٣‏ .آل عآن.2۹٦)‏ تر ترجہ :۔ ”اش تتمالی مومنوںکواں عال 
ی0ا جدا کرد ےئ 
چمارے ٹبیک وریپ ارک جو ال ے۔ ۰ 


ماد یھ | 
: فقراےاسلارنے چمادکوفرض ‏ رہ ےم جال ا لن 


۶ 
:و 


(۸۷۴۱0. 





۹۔فر شی مین ٦‏ اگروشن دارالتلام کے علق پر خواودکباد ہویا فی راد وہ ح راہویاپپاڑ و ء 
لہککردے ڑا علاق کے مسلرانوں پر چمادکرن فرص عین ہو جاجاے۔ جو تس کی ش خی عذد 
کے فی ماد می کر ےگادہ خ تکگ گار ات کے رن . 


2 فرت تفہ : گر مسلرنو ںکاکوئ یگروو وش نکی مو برافع تکررہاہو پاعظلو مکی 
دار ری اور نی کوٹ یک ذشہ دا گی نچھار باہو نوہ ماد ف رخ شکفاہ ے اور دومرو لک طرف 
سے بھی اداہو جا جاے۔ ماد کے لے ہرحالت مس ناف رس ہ ےک یکلہ اتی تعالی ہ ےک بد ٠‏ 
ِنفرواخِمَافا وقال وَجَا هد ابا مالک و ایک فی سبثل الو × دالیک کی 

کہ ان کم تَعلموی“(پ*اداب۔۱٣)‏ جس کے کیل خر تھارے یا 
معقول اسحہ ہو بانہ ہو. مال کی راوٹس اپ مال اور اتی جال سے جا دکر وک بے بتھمارے می می 
کھت ے اک رتم مچھو تو" رع کہ کے روز تضور علیہ الشل وا لام نے فربایا کہ :”اب رک کے 
بعد عالات ای ہو گے ہی ںکسلمانو کور ت۷ر کے ٭ ینہآ ےکی ورت کیل ر ینان چماداور 
چادکی مت ب قرار رہے۔ جب بھی تمیں جہاد کے لے پل کا عم دا جاہے تو لکل کاو“ 


ےت لے ہمار میں کا میالی کے بنیادی اصول کے ٠.‏ 
0" مند رجہ ذ یل اصول ہماد می کا میا یکی انت مبی کرت ہیں و 
1۔ ہک کے لیے تاد یی اسبابۂ جک نڑ الات جرب اور اسلیہ کی فرابی اور فی 
ترییت حاص لک رہ ججماد کے سے ف رض کرو یاگیاسے اس کے افیر جن کر ناخو کو جلکت جس ڈالنا 
ے۔ چنائیہ مضور علیہ لوالا می مو پ بھی از ی سے انی نک کے لے نمی کلے۔ 
فزا نت قالے :-”وََمڈ زَالَهُمْ مَاا عم جن کو وین اط الْحَيْلِ درُِوْنَ ۔ 


مور وی جج ۰ وکھر ہم 9ے و 
ہو عَدُوَالشو رَ عَلَکُم خرن بن دْنْهم ع لا تَعْلموۂ ٹین ج لن مو ے وکا 


تنففواس شا ء فد سیل اللہ وگ الیک وا 9 نو “(ے١ا۔الاتقال-_۷۰) ٠.‏ 
تتوفواینخ کن وف سیل اللو پوت لہج و ان لا تظک موی“( پ ۲ 


جم :۔ اور اد کے و نول سے لڑنے کے ہے تارر چھ وت بھی تم سے من بپڑے اور جن ۱ 
کھوڑے اتد سکو( جتنااسلےہ تمکن ہوا نکر رکھو )اس طر لن کے ولولں بس دک نٹھارو چو الڈر. 
: کے اور تماد مے دن ہیں اوران کے علاوہ تہ اروں کے ولون میں بھی جنمیس مم نیس ما گر 
ادا نمیں جات سے اور ا ہکی‌راو یس( چماد کے لے اسلےرر نے سر جھ تم شر جکرو گے ا سکا 
بدلہ تمیں برا پرا دا جاۓے ما اور تم کی طرح بھی کھائے مس کہ رہوگے۔“ 


2 اود رگھر وسہ: بی ککی ای خوامکئی ہ یکن و افوا فی ہیک رکیوں نہ ہوںء 
اسلحہ چا ےکتتائی مور اور واف کو نہ ہو ایک موصن کے لیے رو نص رم کی طیات ہ رگ خییں 


۴9 


۸۱۲۸00 








مو اس دمڈال من مس ضسھ 
تائی بر ھرو کر تا ہے لورا کیا رگاو سے رن اور ضر تکاامیروار چنا :او رکیولانہ ہوک 
. فان ای ےک" 2 فَادَا عَر شت فَتَوَکل عَلی الو ء اق الله لیو الموقلينَ مان : 
کے نزک اللہ قد غَالِت وم فَمَنذا الَدِیٗ يَنْر کم من ول ۱ 
نول الو“ (پ ".ال عمرآان۱۵۹۔۱۹۰) تر جب :- من جب تم فال نی 
کے ا ا ا 
گار ہے ولا کم ا ورا ووشمیں پچکھوڑرے وپ رکوی 
ہے جو تارکی مد دکوا ےگ !لور مومتوں ای بکرم ت/اچاے؟“_. 


ْ3 کت ات ارت قدئی بھی ماد کامیال کا ذر ہی ے۔١‏ ا لے اللہ تھالی تےبار ا 


قران میں ات تدم رت ےکا عم لے فران دای کہ : " - ادا ترادا یف 


فَةفَاتبتواوَادگروا الله کیا آ2 کم تُفْلْکُوُنَ و وَأَطِيعُوا ال 1 تہ و کنا رد غُا 
كَتْشلُوا و تَذمَت رِیُْکم واض ڑا ے اإڈالہ تع تع الشیریی " 0ء الاقال 
۔۵ ۴۷۴) ترجمہ :۔ ھن اے ایا والو! جب جپ'ئ آگارے کواراتانہ مر واے لاخارص قرع 


۷ و ہدادرال کے با مکذگ رکشت س ےکرو اک ہکامیاب بوجاداوراڈ راودا کے رسولکا عم افوادر 
یں می مت بھکڑوکہ اس ط رح مد یکاشکار و چا کے اور تقماری بر ھی ہو کی ہوا ا ٹزجاے 


گاادرسر رکروبے شک الع رکرے والو ںکاسا ساپ ران ال ےک :۔ 

٭ وا الد رن ما ا لیک الک کتڑڑا رَفًا فا تو توم هُم ادا و کی 
27 لمت فا اوتاں آ وج ای یکو ڈ با پکشے کن الہ ۱ 
3ا وا ي5 یٹ الْمَوٹژ“ (پ۹ ۔الاقال۔ )٦٦5۱۵‏ ۔ ترجہ :سن اے ابمان والو! 
جن کافروں کے لشکر سے تماراسامن ہو جاتے فا یل یھ مت دو تا دش 
سواقے ال ک ےک لڑا کی ال لے کے ےی جداعت می جاٹے کے لے قددواللکے عذاب 
بی طرف پلمااور ال کا کاندددز ہے لورد کی کہ ے دی“ 


۔اتھاو: بک کے م وش قام مار ە2۳7ء") 7 اخ نک 
ای ام زر چاے۔ 


مےاراا سے شض ض لی 0 ,یھ9ەء- 
اک ‏ ق رم ول چس مومنوں کے دل سلواغ اور جو سے مات ہیں ٠‏ 
کے ول مس رعب اور بیت طاری وی ہے جس سے لیب وی ے۔ 


22 ہیک جار امام کا ریہ 


۳ 


7 


دمادظھل 


ہو امیر کے عم مک :فان یککستکا موجب ہولی سے جی نا جج کل أع میں ور علے الاو : ' 
ٰ والقلام کے اسیک فربا نکو نظ رانددازکر نے سے مسلرانو ںکوخرار1 اٹھا نا ڑاقول : 
7۔کا مرا یر مفرورت ہونا داسلام مس کامیا لی پر اکڑا رام ےکی وک امیا یا مض الد 
انال کے نیل رھ ہے رون . : اپ خی 
8 ۔اماخ! 8310 ی:-روران تک ارام اما 5 کو نظراندا زکیاجاۓ تواللہ تما یک 
جاراشگی کا سام ناک رن پڑتا سے اس لے اہ رک برقت اخام غداظ گل کاپاھ دنا چاہے- 


: آداب چماد4 


الام ایک ووسرے کے توق کے احتزام ومس با یکجاد رد اس الہ کے سا تھ 
بے جا زیادی نہ ہواس لیے اسلام یس تافولنا جن ککابنیادی اصول ہہ ےکہ جما تک ممکن ہو سے : 
توار اٹھانے سے اجقنا بکیا جاۓ اور سر امن بقائے باجھی کا موںح ا تھ سے نہ جانے دیا جائۓے 
صرف تاکز عالات میس جا دکر ن ےک خی نکی کی سے ۔لھذاجماد بالسیف شروںکرنے سے 
پل ضروری ےک چماد ہا محلم ء چمادہا تلم اور ماد ہلان کر لیا جا ساکمہ خواہ حاہ کے خواع٠‏ 
خر ابے سے بچاجا کے سب سے بل ےکا فروں ء منافقوں اور شرپیندو ںکو ان طط ریت سے الام .۔ 
کید عوت دی جاۓ ‏ کہاگ رکوکیشخفس ياقوم یامجاش روب ائجول سے ماب ہوکر اص نگاواسلام شل.. 
آجاۓ فو صورت احوا لکی اصلاح خود مود ہو جا ۓگی۔اس می سکوی شک می کہ جردور می اور 
ہر معاشرہ میں لوگو کا ای کگردہ موجود ہو جاے جو مراصوں میں ایی اور الات ےک یکو من شکر تا 
سےا ںی گروہ کے افراد وع وشحییحعت قبول می ںکرتے بععہ الرام تراشی ء اظر ‏ اور ٢‏ خرے 
اصلا جک ہ رکو مت کو نوج کرت ری ہیں اس لیے ا نکی ہٹ دھ ری سے بھی بھی خاطر خواہ 
متیہ نہیں ڈکلا۔. اس مم کے لو ار اسلام قبول نکر میں فو ائشہ اہی کے فریان کے مطائن الن پہ 
جمڑیہ عائ دک دا جاے_آ وو جز ہد ہناقو لکر کے اسلا مکی بالادستی قو لک کی تو 4 اسلا مکی 
راو جا ۓگ اوروہاں کے لول اسلام قبو لکر نے می سآزاد ہو جامیں کے ؛ روہ جزیہ دپے پہ ۹ 
رضامنرنہ ہو اور پر صورت ٹیل اسلا مکا راس رو کے یتر ہوں ویر ماد کے سواء اور 
کوٹ چاریکار اتی نر بتا۔ا صورت می لاگر چراوہالسیف : ہکیاجاے فو مضیدی نکی حوصل افْزالی 
ہوگی۔ الام یں جن کا کی یک حرف و اش سے مت موت کے 
. ٹف ا تار تایااس پرکاار یی ضرب لگا نا نمی بلعہ جار یت اور فعت لو فسا کا رڑے۔ لین اس میں خال 
رکھاگیا ےک ضرورت کے تحت صرف اتی قینت استعا لکی جاۓ جو ناگزسہ ہو۔ لڑائ یکادائزو 
صرف ان عناص رتک محدود رکھاجاۓ جو ما لڑائی میس شال ہوں٠‏ باقی تام اسن پند شمروں 
کو جک کے بلکت خیاشرات سے مفوطا رکھاجا ے_ جماد بای کو قال ثی سیل ابشراسی لے ت 
کت ہی ںکہ لان کے دورا نکوکی سای خوائش مل کگی کی ہو س مکی کے خلاف جذبت اتظامء 
صوںلِ وہ کی گرزو اور رت 07 ناموری کی و یی مجاۓ اش تما لی ی 
02 5 ۱ : 


ٰ و‎ 
(۸۸۷۴۱٥۱. 





خوشنوری اور رضاای کی مت رک ہو ے۔ ۱ مج 
- شارت ے مطلوبومتصو مو من اق کت يہ شور کالی 


۱ اقال 
حرتفة موا شت ری کان ےکہ :۔" ایک سو ا کی 
ظرمت ٹل عاض ر ہوا و رش اتا ید کے ول و ہے 
کوی شیاعت ونمادری کے مظاہرے کے لیے ڑج سے او ہکوکی شمرت وناموری کے لے نک 
کر سے سپ فرا ےک ہن ہش س ےک سک نگ فی یل ال سے ؟ فرایا: :۔ ای کی راوٹیش نگ 
وصرف گل بی ے جح ال تاث کی ر ضاجھکی کے لیے جمادکر ‏ ے۔ ”(عاری) 
رت موازن جِل کامان ےک حضور علیہ لوالا نے ف ربا : و لاد ترک ہے" 
ایگ وو جواللہ تعال کی خوخنوری کے لے لڑیی جا اوراس میا اک کی نے ابپنےامی رک اطاعت 
کی مال شر کیا ؛ضسادولوٹ مار گرم نکیا نوا ںکاسونا پاگنزاسب اج رکا سشن ‏ ہے اور جس نے 
مودو رئیش کے لے ڑا یکی ءامی کی نافرما یک اور زین یس فساد پچھیلایا برا بھی نہ چھو ن گیا 
یلا مزب تیگ (تری) 


لنرک چمادیی س زاب 


و لی رر تق 


ار یر :الا دیژز اىمَدِبگنْ عَدابا یمان ومَتتَبرِ مکل فوع و 
رھ 0 و 0ػ دب ١الت‏ ۱۹) جم :اگ رگم جار -. 
لے ث لو کے توار ای حر و ا رس یاورقوم ا 
کاب بھی پا سو کے اوراوڈر سب پ کر ساےہ “عفر تن عمرر تی اتال ی کان ہے 
١‏ کہ حضور علیہ الو سام تے فربا الہ : نچب لوگ جا کر پچھوئرومیں کے قوالشہ تی لکن بر 
مخت اإقلاء متل کر در ےگااور وس سے انس وقت مب ن نہ فئل یں کے ج بت کک اہ دی نکی 
١‏ طرف در اوٹ' میں کے؟ا(منوامر ءالوراّر) ححضرت ابو پر مرو صی اللہ تال عناکا ان ےک 
ا .می نے تضور علیہ لوالا کو خرت ٹوبان رض اللہ تالی عن سے فرماتے سنا ےک - 
اے نوا !اٹ وت تمماری عال تکیا ہو جب مر ددس رک تو یں اٹوٹ وی گج 
راک کھان کے تپ کت کی کے گے ٹوٹ مد تے ہو؟* فحضرت نو باع نے عرض کا 
:یر ےا با بآپ پر قریان ہوں اے اللد کے رسول چو کیا ہماری ىر عالت لے تعرادی 
وت گی ۳ حضور علیہ اہر سام نے فرمایا :۔ نہیں بلح تحدا می خ وباد ہو کے لن 
پت ےب رآ زی لیا روا عگد ادوس رے صحابہ ری اللہ تھا 
نے عرض ضک: :۔ ار سول الد کر ا فرمایا :تار ایی یت یسک 
جاوزا ےج کر دک ےا کر 





(۸۸۷۴۱0۱. 


وا بل 7 
الام کے ام موسین سے ٹر زودا یی کہ" 2 99 کے میارین ' 


میں شال ہوک مکی طور پر انیج یل یں جانادالی ترما دیں ك شن اللہ 
کے دب نکی رای تا مکریں۔ ہی نے کہ مو 


پر4 فی 
سدام رخمان نازی صروری تادری 
07 ُرے خبلاثوالہ یڑ روڈ میاوالی۔ _ 


1 عال :- : 
ملس رگوجرہ نر ی چوال۔ 


صدقات, رات فطرانہہ زکواۃ ؛ چرم پائے تقربالی اوز 


میا رین کے لیے ملبوسات ٠‏ 


عالمی تنظیم العارفین 


کے میاہدی نکود ےکرد نا آشر ‏ تک یکا میالٹی سے مکنا ہوں- 





۷۸۷۶.١۳ 





(۸۸۷۷۴۱0۱. 






































ھی 
سر محر ور 
کے لو ےک گ۔ 


ط2 





یی 
ہس زم تو 













تھے مم و 

مو کو نحص نر 
و ری جو 
جا 












ا 
یت 
یی 


ملا مج ھی مھ اکم 


جحیکف ےون بر2 )0594 


٤ 
پوس‎ 








کینتں نے 


جا 


75 )مم 
ری .+75 





: 


+۴ 


ہیں 


ا 
کاخ 





ہش 
:۹ و 


4 


نہ 33 
ایا ی یق یں 


کی انی 







اور 
یھ 
2 م7 
ہے کو کے تہ ا و ا 
و ۶ش عو سر 
مر مو ہل کپ رع آر ےئ گر گار و و 27 
سا مد ھپ وا کی ون 6400135 1 054م می ی وض ا وی > رو وو 
2 1 ا ۶ وک کے .ےہ کل و و ا پر 
بب 





۵۳20/م۷۸۷۷۸